ستھرا پنجاب پروگرام اداروں میں کوآرڈینیشن کے فقدان کی نذر ہو گیا

۔وزیر اعلٰی پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر صفائی کے پروگرام کی کامیابی کے لئے ڈپٹی کمشنرز کے ساتھ ساتھ کمشنرز کو بھی متحرک کیا گیا۔ جنھیں اداروں میں کوآرڈینیشن یقینی بنانے کا ٹاسک دیا گیا۔اس حوالے سے وزیر بلدیات ذیشان رفیق سیکرٹری بلدیات شکیل احمد میاں کی زیر صدارت اجلاس میں ستھرا پنجاب پروگرام کے حوالے سے کارکردگی کا جائزہ بھی لیا گیا بیورو کریسی نے صوبائی وزیر کو کچھ کامیاب دورے کروا کر چکما دے دیا صوبائی وزیر بھی ویڈیو اور تصاویر جاری کروا کر خوش ہو گئے۔پنجاب کے دیہی ایریا میں ستھرا پنجاب پروگرام اس سے قبل شروع کئے گئے اب گاؤں چکمیں گے پروگرام کی نسبت بری طرح ناکام ہو گئے ہے

وزیر اعلٰی پنجاب مریم نواز شرہف کی طرف سے بیک وقت اور بغیر منصوبہ بندی و تیاری ناتجربہ کار وزراء اور باقی ٹیم کے ساتھ منصوبے شروع کرنے کا تجربہ بھی کامیاب نہیں ہو سکا ہے۔لاہور میں محکمہ بلدیات سے ایل ڈبلیو ایم سی کے علاوہ دیگر محکموں کی صفائی کے حوالے کوآرڈینیشن نہ ہونے کے برابر ہے جس سے پروگرام کامیاب نہیں ہو رہا ہے۔ان میں ایم سی ایل ۔ایل ڈی اے۔کنٹونمنٹ بورڈز۔ریلوے ۔والڈ سٹی اتھارٹی۔واسا۔پی ایچ اے۔محکمہ لوکل گورنمنٹ اینڈ کمیونٹی ڈویلپمنٹ۔ہاوسنگ ۔پبلک ہیلتھ اینڈ انجینئرنگ۔ایجوکیشن۔ہیلتھ ۔یونین کونسلز۔کوآپریٹو۔روڈا۔محکمہ کچی آبادیز۔انڈسٹریل اسٹیٹ ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی سمیت دیگر شامل ہیں۔ وزیر اعلٰی پنجاب مریم نواز کے ویژن کے مطابق پورا لاہور صاف ہونا چاہیئے اس حوالے سے کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی لیکن ان کے احکامات پر عمل درآمد نہیں کیا گیا ستھرا پنجاب پروگرام اداروں میں کوآرڈینیشن کے فقدان کی نذر ہو گیا ہے۔

سابق بلدیاتی نمائندوں کو اعتماد میں نہیں لینا اور ان کی خدمات حاصل نہ کرنا بھی ستھرا پنجاب پروگرام کی ناکامی کا باعث بنا ہے

ارکان صوبائی اسمبلی وزیر اعلٰی پنجاب مریم نواز شریف  اورسابق مسلم لیگ ن کے بلدیاتی سربراہان اور نمائندوں میں دوری کا باعث ہیں جو بلدیاتی نمائندوں کی عدم موجودگی میں بلدیاتی اداروں میں اجارہ داری چاہتے ہیں اور بلدیاتی اداروں اور ان کی ذیلی کمپنیوں اور اتھارٹیز میں بھی انتظامی اور مالی معاملات پر کنٹرول کے لئے سرگرم ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button