وزیر اعلیٰ مریم نواز کا پنجاب انفورسمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کیلئے قانونی کارروائی جلد مکمل کرنے کا حکم

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے انفورسمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کے لئے قانونی کارروائی جلد از جلد مکمل کرنے کا حکم دیا ہے۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے انفورسمنٹ اتھارٹی کی مانیٹرنگ کا فول پروف میکانزم تشکیل دینے کی ہدایت کی ہے۔وزیراعلی مریم نواز شریف کی زیر صدارت خصوصی اجلاس منعقد ہوا جس میں انفورسمنٹ اتھارٹی کے قیام کے لئے مجوزہ قوانین اور رولز میں ترمیم کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کو پنجاب انفورسمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے مجوزہ سٹرکچر کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ صوبائی سطح پر پنجاب انفورسمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی قائم ہوگی۔ ہر ضلع میں ڈسٹرکٹ انفورسمنٹ ریگولیٹری بورڈ بنے گا۔ تحصیل کی سطح پر سب ڈویژنل انفورسمنٹ آفیسر قانون کے نفاذ کو یقینی بنائے گا۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ ہیرنگ آفیسر تحصیل کی سطح پر اپیل سن کر فیصلہ دے گا۔ پنجاب انفورسمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی مہنگائی کے خاتمے کے لئے موثر کردار ادا کرے گی۔ تحصیل میں انفورسمنٹ افسر سمیت 40 اہلکار اشیائے صرف کے نرخ کی مانیٹرنگ اور کارروائی کریں گے۔ عوام کی شکایات پر بھی گرانفروشوں کے خلاف موثر کارروائی ممکن ہوگی۔ بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ تحصیل کی سطح پر چار ایپلٹ فورم پر فیصلے کے لئے ٹائم لائن مقرر ہوگی۔ مووایبل تجاوزات کو ہٹا کر گلیاں بازار وسیع کیے جائیں گے۔ غیر منقولہ تجاوزات کے مستقل خاتمے کے لئے تحصیل انفورسمنٹ آفیسر کارروائی جاری رکھے گا۔ 200سال کے بعد انتظامی نظام میں عوامی مفادات کے تحت تبدیلی لائی جارہی ہے۔ پی ای آر اے میں ارکان اسمبلی،ڈی جی، انتظامی سیکرٹری اور4 آزاد ارکان شامل ہونگے۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ ڈسٹرکٹ کی سطح پر ڈپٹی کمشنر ڈسٹرکٹ انفورسمنٹ ریگولیٹری بورڈ کے سربراہ ہونگے۔ تحصیل کی سطح پر انفورسمنٹ آفیسرکارروائیوں اور مانیٹرنگ کے ذمہ دار ہونگے۔ انفورسمنٹ آفیسرز کو ایک ماہ کی خصوصی ٹریننگ بھی دی جائے گی۔ انفورسمنٹ اتھارٹی کی کارکردگی کا ماہانہ جائزے کا سسٹم بھی وضع کیا جائے گا۔ تجاوزات ہٹانے پر ہونے والے اخراجات بھی قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں سے وصول کیے جائیں گے۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ عوام کو مہنگائی سے نجات دلانے کا عزم غیر متزلزل ہے۔ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کو عوام کے مفادات سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ سینیٹرپرویز رشید، سینئر منسٹر مریم اورنگزیب، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، سیکرٹری فنانس، سیکرٹری آئی اینڈ سی اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button