پنجاب حکومت اور نیشنل ہائی ویز اتھارٹی (این ایچ اے)نے ایکسل لوڈ قوانین کے موثر نفاذ کیلئے باہمی تعاون بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں معلومات کے تبادلے کیلئے صوبائی اور وفاقی ادارے کے سسٹم کو آپس میں منسلک کیا جائے گا۔
چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان کی زیر صدارت ایکسل لوڈ منیجمنٹ پر عملدرآمد کا جائزہ لینے کیلئے ایک اہم اجلاس سول سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا جس میں آئی جی نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹر ویز پولیس راؤ سردار علی خان اور چیئرمین این ایچ اے شہریار سلطان نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
چیف سیکرٹری نے کہا کہ پنجاب میں دو ہزار کلو میٹر شاہراہوں پر ایکسل لوڈ رجیم پر کامیابی سے عملدرآمد کرایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایکسل لوڈ منیجمنٹ کے ذریعے اربوں روپے کی لاگت سے تعمیر سڑکوں کو ٹوٹ پھوٹ سے بچایا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ مال بردار گاڑیوں کی چیکنگ کیلئے مستقل ویٹ سٹیشن قائم کئے گئے ہیں جبکہ نئی تعمیر ہونے والی تمام سڑکوں پرویٹ سٹیشن بنائے جائیں گے۔
سیکرٹری ٹرانسپورٹ ڈاکٹر احمد جاوید قاضی نے اجلاس کو تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ جولائی میں پنجاب ہائی وے پولیس نے 53 ہزار سے زائد مال بردار گاڑیوں کو چیک کیا جن میں سے61 فیصد گاڑیوں میں خلاف ورزی پائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ایکسل لوڈ کی سب سے زیادہ خلاف ورزی جھنگ، چنیوٹ اور فیصل آباد میں پائی گئی۔اجلاس میں مواصلات و تعمیرات، معدنیات کے محکموں کے سیکرٹریز، چیئرمین پی آئی ٹی بی، پنجاب ہائی ویز پولیس کے حکام اور متعلقہ افسران نے شرکت کی۔