لاہور میں WISE کی طرف سے ” مقامی حکومتوں کی خود مختاری ” پر ایک روزہ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔
جس سےبشری خالق،سلمان عابد اور دیگر نے خطاب کیا۔پنجاب میں بلدیاتی انتخابات اور اختیارات کی منتقلی” کے علاوہ، حکومتی نمائندوں، ایل جی کے ماہرین اور سول سوسائٹی کے کارکنان، 300 کے قریب خواتین کارکن، سابق کونسلرز اور مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے ایل جی نیٹ ورکس کے اراکین بشمول ننکانہ صاحب، شیخوپورہ، اوکاڑہ، خانیوال، قصور، گوجرانوالہ اور لاہور نے تقریب میں شرکت کی۔
مقررین نے پنجاب حکومت سے بلاتاخیر بلدیاتی انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا۔ ان کا موقف تھا کہ مقامی حکومت حکومت کا تیسرا درجہ ہے لیکن یہ جمہوریت کا پہلا درجہ ہے اور مقامی اداروں میں عوام کی بامعنی نمائندگی کے بغیر جمہوریت نامکمل ہے۔ گزشتہ پانچ سالوں سے منتخب مقامی حکومت۔ صوبہ پنجاب میں غائب ہے اور بیوروکریسی شو چلا رہی ہے۔ یہ آئین کے آرٹیکل 140-A کی صریح خلاف ورزی ہے۔ تین صوبے؛ سندھ، کے پی کے اور بلوچستان حتیٰ کہ آزاد کشمیر نے بھی اب بلدیاتی نظام منتخب کر لیا ہے، تاہم پنجاب کے لوگ اب بھی منتخب بلدیاتی نظام کے آئینی حق سے محروم ہیں۔