پنجاب میں سینی ٹیشن اور واٹر سپلائی کی خدمات کی اتھارٹی بنانے کے لئے قائم کمیٹی کا اجلاس،وزیر قانون کا ابتدائی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار

پنجاب میں سینی ٹیشن اور واٹر سپلائی کی خدمات کی اتھارٹی بنانے کے لئے قائم کمیٹی کا اجلاس وزیر بلدیات ذیشان رفیق کی زیر صدارت سول سیکرٹریٹ میں ہوا۔ وزیر قانون و مواصلات ملک صہیب احمد بھرتھ، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ شکیل احمد اور کمشنر لاہور زید بن مقصود نے بھی شرکت کی۔ محکمہ بلدیات اور ہائوسنگ کے افسروں پر مشتمل ذیلی کمیٹی نے اس موقع پر اپنی ابتدائی رپورٹ پیش کی۔ وزیر قانون نے ابتدائی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی کہ دوبارہ جائزہ لے کر اگلے ہفتے رپورٹ پیش کی جائے۔ صہیب احمد بھرتھ نے کہا کہ سینی ٹیشن اور واٹر سپلائی کے معاملات کا ریگولیٹر ہونا ضروری ہے۔ ذیلی کمیٹی تمام متعلقہ قوانین کا مطالعہ بھی کرے۔ کمیٹی کے سربراہ وزیر بلدیات ذیشان رفیق نے کہا کہ سیکرٹری لوکل گورنمنٹ خود ذیلی کمیٹی کے کام کی سپرویژن کریں۔ انہوں نے کہا کہ نکاسی آب، واٹر سپلائی جیسی خدمات ایک اتھارٹی کے تحت ہونی چاہئیں۔ وزیراعلی مریم نواز شریف چاہتی ہیں کہ ایک ادارہ تمام خدمات پر جوابدہ ہو۔ ذیشان رفیق نے کہا کہ اس کمیٹی کے پلیٹ فارم سے متعلقہ قوانین میں سقم کی نشاندہی کر کے نئی قانون سازی تجویز کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اتھارٹی کے لئے نئی بھرتی کی بجائے دستیاب افرادی قوت اور وسائل کو بروئے کار لائیں گے۔ وزیر بلدیات نے کہا کہ مجوزہ قانون کے تحت سینی ٹیشن اور واٹر سپلائی کے لئے کسی بھی شہر میں واسا قائم ہو سکے گی۔ اس کے لئے وہاں ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو ہونا ضروری نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نئی واساز کے قیام کیلئے موجودہ قوانین میں ترامیم پر غور ضروری ہے۔ ذیشان رفیق نے کہا کہ معیاری میونسپل خدمات کی فراہمی وزیراعلی مریم نواز کا ویژن ہے۔ اس ضمن میں کسی کوتاہی کی گنجائش نہیں۔ وزیر مواصلات و قانون ملک صہیب احمد بھرتھ نے کہا کہ ایک کام ایک ادارے کی ذمہ داری ہونی چاہیئے بصورت دیگر پیچیدگی پیدا ہوتی ہے۔ اجلاس کے دوران سیکرٹری لوکل گورنمنٹ شکیل احمد میاں نے یقین دہانی کرائی کہ ذیلی کمیٹی تجاویز پر اگلے ہفتے تک کام مکمل کرلے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button