چیف کمشنر اسلام آباد و چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے ایک اجلاس کی صدارت کی. اجلاس میں اسلام آباد میں اوپن سپیسز کی پالیسی، اسلام آباد میں موجود قبرستانوں کی صورتحال اور اسلام آباد بیوٹفکیشن پلان کا جائزہ لیا گیا. اجلاس میں متعلقہ سنئیر افسران نے بھی شرکت کی.
اجلاس میں اسلام آباد میں اوپن سپیسز کی الاٹمنٹ کے طریقہ کار کو خود کار بنانے کا فیصلہ کیا گیا. چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے کہا کہ اوپن سپیسز کی الاٹمنٹ کٹیگریز کی مناسبت سے کرنے کے لئے پلان پیش کیا جائے۔انہوں نے ہدایت کی کہ ٹیکنالوجی کو اپناتے ہوئے اوپن سپیسز کی فیس کولیکشن کے نظام کو بہتر بنایا جائے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ اوپن سپیسز کی الاٹمنٹ کیلئے لاء، بی سی ایس، ڈی ایم اے ملکر ایک جامع نظام پیش کریں.چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے کہا کہ الاٹ کی گئی اوپن سپیسز میں مستقل اسٹرکچر لگانے پر کارروائی کی جائے۔ اسی طرح مزید ہدایت کی گئ کہ شہر میں بلا اجازت تشہیر کرنے والی کمپنیوں کے خلاف کارروائی بھی کی جائے.چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ سیکٹر H-11 مسلم قبرستان کی توسیع کیلئے مختص زمین کو ڈویلپ کیا جائے۔اسی طرح کرسچن قبرستان H-8/1 کیلئے الاٹ کردہ زمین کو بھی فوری طور پر ڈویلپ کیا جائے. انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد کے سرکاری قبرستان میں تدفین کی مد میں کسی قسم کی وصولی نہیں کی جائے گی۔ انہں نے ہدایت کی کہ شہر میں فراہم کی جانے والی تدفین سے متعلقہ سروسز کو بھی مزید بہتر بنایا جائے.