والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کی جانب سے قلعہ لاہور کے اکبری دروازےپرآغا خان کلچرل سروس پاکستان اور (اے ایف ڈی ) کی معاونت سے تحفظ و بحالی پراجیکٹ پر کام جاری ہے۔ Agence Francaise de Development
اکبری دروازہ، قلعہ لاہور کا ایک اہم تاریخی دروازہ ہے، جو 1566 میں مغل بادشاہ اکبر نے تعمیر کروایا تھا۔ یہ دروازہ شاہی محل کو شہر کے مرکز سے جوڑنے کا ایک اہم راستہ تھا۔ اکبری دروازہ دو منزلہ عمارت ہے جو فوجی تعمیرات اور خوبصورت ڈیزائن کا امتزاج پیش کرتی ہے، اور یہ لاہور کے تاریخی اور ثقافتی ورثے کا ایک اہم حصہ ہے۔
جولائی 2022 میں ایجنسی فرانس ڈیویلپمنٹ (اے ایف ڈی) اور پنجاب گورنمنٹ کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا۔
جس کا مقصد ’’ہیریٹیج اینڈ اربن جنریشن: قلعہ لاہور اور اس کے بفر زون میں ٹورازم ڈویلپمنٹ ‘‘، نئی سہولیات اور شہری تخلیق نو کے ذریعے سیاحت کی ترقی میں کردار ادا کرنا ہے۔ سال 2023 ء میں یہ پراجیکٹ آغا خان کلچرل سروس پاکستان کے سپرد کیا گیا جس کے بعد تفصیلی دستاویزی کام، موجودہ عمارت کے جائزے اور ہنگامی استحکام کا عمل شروع کیا گیا۔ اس منصوبے میں عمارت پر موجود غیر مناسب تبدیلیوں کو ختم کرنا، ساختی استحکام، اور سطحی حفاظت شامل ہے۔ اس منصوبے میں اکبری دروازے کو تاریخی شواہد کی بنیاد پر اس کی اصل شکل میں بحال کرنا اور عوام کے لیے قابل رسائی بنانا بھی شامل ہے۔والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی قلعہ لاہور ، اندرون شہر لاہور اور دیگر شہروں میں متعدد مرمت و بحالی منصوبوں پر عمل پیرا ہے اور ثقافتی ورثے کے تحفظ کے مقصد کو جاری رکھا ہے۔ اس کے علاوہ، والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی مختلف تاریخی مقامات پر سیاحت کے فروغ کے لئے کئی ٹور اور تقریبات بھی منعقد کرتی رہتی ہے۔ لاہور قلعہ میں "ہسٹری بائے نائٹ” نامی پروگرام ہر ہفتہ اور اتوار کو منعقد ہوتا ہے، جس میں سینکڑوں افراد شرکت کرتے ہیں۔
کامران لاشاری، ڈائریکٹر جنرل والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی، نے کہا: "اکبری دروازہ، قلعہ لاہور کا ایک اہم اور تاریخی دروازہ ہے، جو ہمارے خطے کی عمارتی تاریخ کی جھلک پیش کرتا ہے۔ ہمارا ماننا ہے کہ تاریخی ورثے کی جگہوں کا تحفظ صرف بحالی اور عمارت کی مرمت تک محدود نہیں ہونا چاہیے۔ ان جگہوں کی عوام تک رسائی اور ان کو پرکشش بنانا بھی ضروری ہے۔ اسی سوچ کے تحت ہم نے مختلف اقدامات کیے ہیں، جیسے گائیڈڈ ٹورز اور ادبی محفلیں، تاکہ یہ جگہیں عوام کے لیے زیادہ دلچسپ بنائی جا سکیں۔ ہماری کوشش ہے کہ تاریخی مقامات کی سیاحت میں عوامی دلچسپی کو فروغ دیں، تاکہ تاریخ کو محفوظ رکھنے کے ساتھ ساتھ ثقافتی قدر کو بڑھایا جا سکے اور پائیدار سیاحت کے ذریعے معیشت کو بھی فائدہ پہنچے۔