پولیو کا خاتمہ کریں یا چھٹی کریں، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ڈنڈا اٹھالیا۔ پولیو کے خاتمے سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ کو ہدایت کی ہے کہ پولیو مہم کے دوران متحرک کردار ادا نہ کرنے والے ڈی سیز،ا یس ایس پیز اورڈی ایچ اوز کوعہدوں سے ہٹا دیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ پولیو کے خاتمے کےلیے دن رات کام کر رہے ہیں لیکن تین چیلنجز کا سامنا ہے، پولیو کے قطرے پلانے سے انکار، متعلقہ افسران کی عدم دلچسپی اور ہجرت ۔۔ جس کی وجہ سے پولیو وائرس صوبے بھر میں پھیل گیا۔
اجلاس بدھ کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہوا۔ صوبائی وزیر صحت عذرہ فضل پیچوہو، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، پبلک سیکٹر کمیونی کیشن مینجمنٹ (پی ایس سی ایم) آغا واصف، سیکریٹری صحت ریحان بلوچ، انچارج ایمرجنسی آپریشن سنٹر، ( ای او سی) ارشاد سوڈھڑ اور دیگر نے شرکت کی۔
اجلاس کے دوروان وزیر صحت عذرہ فضل پیچوہو اور انچارج ای او سی ارشاد سوڈھڑ نے وزیراعلیٰ کو تفصیلی بریفنگ دی۔
وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ ملک بھر میں پولیو کے 50 کیسز سامنے آئے ہیں۔ سندھ میں 13، خیبرپختوخوا میں 11، پنجاب ایک اور بلوچستان میں 24 کیسز رپورٹ کیے گئے ہیں۔ سندھ میں حیدرآباد، جیکب آباد اور کیماڑی میں دو دو کیسز، شکارپور، شرقی ( گجرو) ، سجاول، ملیر، میرپور خاص سانگھڑ اور گھوٹکی میں ایک ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔
بچوں کی آبادی اور پولیو کی صورتحال کے حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ اس وقت سندھ میں پانچ سال سے کم عمر کے 1 کروڑ 6 لاکھ بچے ہیں۔ اس کے علاوہ 3 لاکھ ، 21 ہزار 323 وہ بچے ہیں جو والدین کے ساتھ ہجرت کرکے آئے ہیں۔ فی الحال 69 فیصد بچوں کو تمام ڈوز دیے جا چکے ہیں۔
2024 کی رپورٹ کے مطابق 20 اضلاع سے حاصل کیے گئے ماحولیاتی نمونوں کے ٹیسٹ سے 66 فیصد نمونوں میں پولیو وائرس کی موجودگی پائی گئی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ اکتوبر کے دوروان مختلف اضلاع میں 43 ہزار 227 انکار کے کیسز سامنے آئے۔ جس پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ انکار کا وقت گزر گیا، ہم اس کے متحمل نہیں ہوسکتے۔ انہوں نے چیف سیکریٹری کے ذریعے ڈپٹی کمشنرز اور ایس ایس پیز کو ہدایت کی کہ وہ پولیو کے قطرے پلانے کو یقینی بنائیں، ناکامی کی صورت میں ان کے خلاف ایکشن لیا جائےگا۔
بریفنگ کے دوروان وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ اکتوبر 2024 کی مہم کے دوران 6 اضلاع کی کارکردگی خراب رہی جن میں جامشورو، وسطی، شرقی، ملیر، کشمور اور تھرپارکر شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے چیف سیکریٹری کو ہدایت کی کہ وہ ضلعی انتظامیہ، پولیس اور ڈی ایچ اوز کو کہیں کہ اپنی کارکردگی بہتر بنائیں یا بستر گول کریں۔ انہوں نے چیف سیکریٹری کو مخاطب کرکے کہا کہ آپ معاملے کی تحقیقات کریں اور ضروری ایکشن لیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے آخر میں نشاندہی کی کہ پاکستان 50 کیسز اور افغانستان 23 کیسز کے ساتھ دنیا کے صرف دو ممالک رہ گئے ہیں جہاں پولیو پر تاحال قابو نہیں پایا جا سکا۔ تمام اسٹیک ہولڈرز اور والدین مل کر پولیو کے خاتمے میں حکومت کا ساتھ دیں۔