سی ڈی اے بورڈ کا 17 واں اجلاس سی ڈی اے ہیڈ کوارٹرز میں محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں سی ڈی اے کے تمام بورڈ ممبران نے شرکت کی جہاں مختلف ایجنڈوں کا جائزہ لیا گیا اور مختلف فیصلے اور منظوری دی گئی۔اجلاس میں انفورسمنٹ ونگ کی کارکردگی کو بڑھانے کے لیے اس کی تنظیم نو کی منظوری دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس سلسلے میں اس تنظیم نو کی نگرانی کے لیے ممبر فنانس، ممبر ایڈمن اور ممبر ٹیکنالوجی پر مشتمل تین رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی۔ کمیٹی انفورسمنٹ ونگ کی صلاحیتوں اور کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے اپنی سفارشات آئندہ اجلاس میں پیش کرے گی۔سی ڈی اے بورڈ نے تنظیم کے اندر نظم و ضبط کو یقینی بنانے کے لیے سیکیورٹی ڈائریکٹوریٹ کو منظم کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔ تین ارکان پر مشتمل ایک ہی کمیٹی اس تنظیم نو کے لیے سفارشات پیش کرے گی۔سی ڈی اے بورڈ نے سی ڈی اے اور نادرا کے درمیان ای بیلٹنگ کے معاہدے میں توسیع کی منظوری دے دی۔ اجلاس کے دوران جناح کنونشن سینٹر میں اسمارٹ اسلام آباد انیشی ایٹو کے لیے جگہ مختص کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں اسلام آباد میں موجودہ اور نئے فیول سٹیشنوں پر الیکٹرک وہیکل (EV) چارجنگ پوائنٹس کے قیام کے ضوابط پر بھی غور کیا گیا۔ یہ فیصلہ کیا گیا کہ وفاقی حکومت کی پالیسی کے ساتھ ان ضوابط کی ہم آہنگی کو یقینی بناتے ہوئے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت اور رائے لی جائے گی۔ چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے سی ڈی اے کے ٹرانسپورٹ فلیٹ کو الیکٹرک گاڑیوں پر منتقل کرنے پر زور دیا۔
اجلاس میں سیکٹر I-17 میں ان پلاٹوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جو پالیسی کے مطابق مختلف اداروں کو الاٹ کیے گئے ہیں۔
مزید برآں، بورڈ نے خیابانِ اقبال سگنل فری کوریڈور منصوبے کے ڈیزائننگ کے لیے رول 42(f) کے تحت کنسلٹنٹس کی خدمات حاصل کرنے کی منظوری دی۔
یہ فیصلے پائیدار شہری ترقی، انتظامی کارکردگی میں اضافہ، بہتر عوامی خدمات کی فراہمی اور جدید اسلام آباد کے لیے جدت کو فروغ دینے کے لیے CDA کے عزم کی نشاندہی کرتے ہیں۔