وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی خصوصی ہدایت پر محکمہ آرکیالوجی پنجاب نے ملتان اور ہڑپہ میں دو نئے عجائب گھر قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے ڈائریکٹر جنرل آرکیالوجی ظہیر عباس ملک کی زیر صدارت ایک اجلاس ہوا جس میں نئے عجائب گھروں کے منصوبے میں پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں کنسلٹنٹ فرم نے تفصیلی پریذنٹیشن پیش کی۔ ڈائریکٹر کنزرویشن اینڈ ڈویلپمنٹ انجم قریشی اور ڈپٹی ڈائریکٹر ساؤتھ سلمان تنویر نے عجائب گھروں کی تعمیر اور نمائش کے عمل پر روشنی ڈالی اور منصوبے کی مختلف پہلوئوں کے حوالے سے تفصیلات فراہم کیں۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی جی آرکیالوجی ظہیر عباس ملک نے کہا کہ پنجاب کے آثار قدیمہ کی حفاظت اور عوام میں اپنے تاریخی ورثے سے آگاہی پیدا کرنے کے لئے عجائب گھروں کا وجود نہایت اہم ہے۔ اسی حکمت عملی کے تحت پنجاب کے تاریخی مقامات کے تحفظ اور بحالی کے لئے موثر اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ ڈی جی آرکیالوجی نے جاری منصوبوں میں پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ان کی بروقت تکمیل کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے متعلقہ افسروں کو ہدایات جاری کیں کہ زیر التوا کاموں کو جلد از جلد مکمل کیا جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ عجائب گھر بین الاقوامی معیار کے مطابق ہوں۔ اجلاس کے دوران آئندہ مراحل کے لئے واضح روڈ میپ مرتب کیا گیا جس میں تعمیر کے کام کی تکمیل، نمائشوں کے انعقاد اور عجائب گھروں کے باضابطہ افتتاح کے لئے ٹائم لائنز شامل ہیں۔ ظہیر عباس ملک نے کہا کہ یہ منصوبے نہ صرف خطے کے عظیم تاریخی ورثے کو محفوظ کرنے میں معاون ثابت ہوں گے بلکہ ان عجائب گھروں کو ثقافتی تعلیم اور سیاحت کے مراکز بنانے میں بھی اہم کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ یہ اقدامات ملکی ثقافتی ورثے کی بقا اور بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے مثبت تشخص کے فروغ میں بھی مددگار ثابت ہوں گے۔