وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت شہر کراچی کے ترقیاتی کاموں اور دیگر مسائل پر اہم اجلاس منعقد ہوا ۔اجلاس میں صوبائی وزراء، شرجیل میمن، سعید غنی، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، کمشنر کراچی حسن نقوی، سیکریٹری توانائی مصدق خان، سیکریٹری بلدیات خالد حیدر شاہ، سیکریٹری خزانہ فیاض جتوئی، سیکریٹری ٹو سی ایم رحیم شیخ، ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو، ایم ڈی سالڈ ویسٹ مینجمنٹ امتیاز شیخ، ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی رشید سولنگی، ڈی جی کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی شجاع، ایس ای او واٹر بورڈ صلاح الدین اور دیگر شریک ہوئے۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ تجاوزات کے خاتمے کیلئے میں نے 12 جولائی کو ہدایات دی تھیں۔کچھ تجاوزات ہٹائے بھر دوبارہ قائم ہو گئی ہیں۔شہر کے تمام ادارے بشمول پولیس اپنا نگرانی کا نظام بہتر کرے۔عوامی مقامات، گرین بیلٹس، سڑکوں، گلیوں اور فٹ پاتھ پر تجاوزات ناقابل برداشت ہیں۔شہر سے تجاوزات کا خاتمہ کر کے عوامی مقامات کو اصل شکل میں لایا جائے۔ضلع انتظامیہ، ٹاؤنز اور پولیس مل کر تجاوزات کا خاتمہ کر کے شہر صاف ستھرا رکھیں۔تجاوزات ہٹانے کے ساتھ فٹ پاتھ کی مرمت فوری شروع کی جائے۔طارق روڈ، لیاقت آباد، ایم اے جناح روڈ اور دیگر اہم سڑکوں سے تجاوزات کا خاتمہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی کی سربراہی میں کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔
کمیٹی آج ہی 10 تا 15 سڑکوں کی شناخت کر کے وہاں سے تجاوزات ہٹانے کا کام شروع کروائے گی۔شہر میں غیرقانونی پارکنگ اور ٹریفک کے مسائل مجھے حل کر کے دیں، وزیراعلیٰ سندھ نے اس پر واضح کیا کہ شہر میں قائم پارکنگ کی جگہ کو ہی صرف پارکنگ کیلئے استعمال کیا جائے۔میں کسی صورت غیرقانونی پارکنگ برداشت نہیں کرونگا۔ ایڈیشنل آئی جی کراچی، ڈی آئی جی ٹریفک، ڈپٹی کمشنرز اور ایس ایس پیز غیرقانونی پارکنگ کو ختم کروائیں۔ شہری مسائل پر ہفتہ وار اجلاس کریں، وزیراعلیٰ سندھ نے میئر اور کمشنر کراچی کو ہدایت جاری کی۔انھوں نے مزید کہا کہ اسٹریٹ لائیٹس چوری یا خراب ہوچکی ہیں اس کا فوری سدباب کیا جائے۔نگرانی کا نظام مؤثر کریں تاکہ تمام مسائل بروقت حل ہوسکیں۔شہر میں نکاسی آب اور بارش سے متاثرہ سڑکوں کی مرمت کا کام جلد کیا جائے۔فٹ پاتھ، اسٹریٹ لائٹس یا گرین بیلٹس خراب ہوگئے ہیں ان کی مرمت کریں۔نگرانی کے نظام کے ذریعہ تمام بہتے ہوئے گٹر یا بند نکاسی آب کو ٹھیک کرتے رہیں، وزیراعلیٰ سندھ کی واٹر بورڈ کو ہدایات جاری کی گئیں۔اجلاس میں سڑکوں کی کھدائی کرنے کے نظام کو بہتر کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔وزیراعلٰی سندھ نے کہا کہ ایک ادارہ سڑکیں بناتا ہے اوردوسرہ ادارہ کھدائی کر کے اپنا کام شروع کر دیتا ہے۔سڑکوں کی کھدائی کا نظام بہتر کرکے سوائے بہت ضروری کام کے اجازت نہ دی جائے۔