وزیراعلیٰ سندھ نے صوبے بھر میں زمینوں کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کرنے کا حکم دے دیا ہے۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت بورڈ آف ریونیو کا اہم اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں چیف سیکرٹری آصف حیدر شاہ، پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ آغا واصف ، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو بقااللہ انڑ، ممبر بورڈ آف ریونیو آر ایس اینڈ ای پی غلام عباس نائچ اور سپیشل سیکرٹری جی اے زمان ناریجو، پی ڈی ایل اے آر ایم ایس سیف للہ ابڑو، ممبر آر اینڈ ایس محسن شاہ نے شرکت کی۔ اجلاس میں ریکارڈ آف رائٹس کی دوبارہ تحریر اور ڈیجیٹلائزیشن پر غور کیا گیا۔
ریکارڈ آف رائٹس پچھلے ساٹھ 70 سال سے مینوئل ہی بنتا آ رہا ہے جو اب ہر صورت ختم ہونا چاہیے، ریکارڈ آف رائٹس کی ہر 30 سال بعد ترتیب نو یا تحریر نو کی جاتی ہے، چیف سیکرٹری کی وزیراعلیٰ کو بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ
ریکارڈ آف رائٹس کو آخری بار 1985 میں دوبارہ ترتیب دیا گیا تھا۔ وزیر اعلٰی مراد علی شاہ نے کہا کہ ریکارڈ 1985 میں دوبارہ تحریر ہوا وہ بھی صرف اسکین کرکے رکھا گیا جس کا عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ 1985 کے بعد بھی لوگ تپیداروں اور مختارکاروں کے پیچھے رلتے رہے اور عدالتی کارروائیوں میں پھنسے رہے۔ 2019.20 میں بورڈ آف ریوینیو نے ریکارڈ کا جائزہ لے کر 4 لاکھ 96 ہزار سے زائد انٹریز کو مشکوک قرار دے کر بلاک کردیا۔ ریکارڈ آف رائٹس ایک قانونی دستاویز ہے جسے بغیر فریقین کو سنے ہوئے مشکوک قرار نہیں دیا جاسکتا۔بورڈ آف ریونیو نے قانونی تقاضے پورے کیے بغیر مالکانہ حقوق رکھنے والے 5 لاکھ افراد کو مسائل کا شکار کردیا۔ مجھے اصل حقدار کو اس کا جائز حق دینا ہے جس کےلیے ضروری اقدامات کیے جائیں ۔وزیر اعلٰی سندھ نےچیف سیکریٹری کو واضح ہدایت کی۔انھوں نے مزید کہا کہ قانون کے مطابق مکمل طریقہ کار اپنانے کے بعد ہی کسی انٹری کو بلاک کیا جاسکتا ہے۔ریکارڈ کی تحریر نو شفافیت اور حق ملکیت کا تحفظ یقینی بنانے کےلیے ہوتی ہے۔
اب ریکارڈ کی تحریر نو سے دوبارہ رجسٹریشن ہو جائے گی اور سروس آن لائن ہو جائےگی، وزیراعلیٰ کو آگاہی دیتے ہوئے بتایا گیا۔ریکارڈ کی ترتیب نو کےعمل کو آسان بنائیں ، وزیراعلیٰ سندھ کی بورڈ آف ریونیو کو ہدایت کی۔ مزید ہدایات کیں کہ ریکارڈ آف رائٹس کی تحریر نو کا فارم آسانی سے تصدیق ہو جانا چاہیے،۔2 ہفتے میں ڈیجیٹل فارم ڈیزائن کرکے پیش کریں۔ فارم کی منظوری کے بعد ایک کراچی اور دوسری صوبے کی دیہی یونین کونسل کا ریکارڈ تجرباتی طور پر ڈیجیٹلائز کیا جائے۔حکومت سندھ ریونیو ریکارڈ کی ترتیب کے لیے قوانین میں ضروری ترامیم کرکے آسانی پیدا کرےگی۔ سندھ حکومت کی نئی آئی ٹی کمپنی کو سافٹ ویئر بنانے کا کام سونپ دیں، وزیراعلیٰ کی چیف سیکرٹری کو ہدایت کی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے سافٹ ویئر 4 ماہ میں تیار کرنے کی ہدایت کردی۔مراد علی شاہ نے کہا کہ
ریکارڈ کی جدید طریقے سے ڈیجیٹلائزیشن ہونے سے عوام کو آسانی ہوگی۔ عوام عدالتی کارروائیوں اور دیگر مسائل سے بچ جائیں گے۔