وزیر بلدیات سندھ و چیئرمین صوبائی لوکل گورنمنٹ کمیشن کی صدارت میں اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری سندھ سید خالد حیدر شاہ، ارکان عبدالرحیم سومرو، سیکرٹری قانون علی احمد بلوچ اور ڈی جی کمیشن ذوالفقار علی نظامانی شریک ہوئے۔ اجلاس میں لیاری ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور ٹائون میونسپل کارپوریشن ماڑی پور کے مابین اوپٹک فائبر کیبل کی تنصیب پر حدود کے تنازعہ پر دونوں فریقین کے موقف کو سنا گیا۔اجلاس میں چیئرمین ماڑی پور ٹائون ہمایوں خان کے علاوہ ٹاؤن کے ڈائریکٹر ایڈمن، لیگل ایڈوائزر اور اسسٹنٹ انجنئیر جبکہ ایل ڈی اے کی جانب سے سیکرٹری ایل ڈی اے، ڈائریکٹر انکروچمنٹ اور اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجنئیر نے اپنے دلائل پیش کئے۔ دونوں فریقین نے مذکورہ سڑک کو اپنی حدود قرار دیتے ہوئے اس کے رائٹ آف وے کے چارجز کی ادائیگی ان کی ہونے پر زور دیا۔ کمیشن نے دونوں فریقین سے سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 کے تحت دلائل سنیں۔

بعد ازاں کمیشن نے حیدرآباد میونسپل کارپوریشن اور ٹی ایم سی شاہ لطیف و ٹی ایم سی حسین آباد کے مابین بھی حدود کے تنازعہ پر دونوں فریقین کے موقف کو سنا۔ ایچ ایم سی کی جانب سے ان کے میونسپل کمیشنر جبکہ دونوں ٹی ایم سیز کے چیئرمینز نے اس پر اپنے اپنے موقف پیش کئے۔
بعد ازاں دادو کی مارکیٹ کمیٹی کی جانب سے جانوروں کی مارکیٹ کا کنٹرول اپنے ہاتھوں میں رکھنے کے خلاف دادو میونسپل کارپوریشن کی جانب سے درخواست پر سنوائی کی گئی اور اس پر بھی فیصلہ محفوظ کیا گیا۔
کمیشن کے اجلاس میں یونین کونسل لکھی میرواہ اور ڈسٹرکٹ کونسل ٹنڈو محمد خان کے مابین کے مابین مویشیوں کی منڈی سمیت دیگر ٹیکسوں کی وصولیابی پر معزز ہائی کورٹ سندھ حیدرآباد سرکل کی جانب سے دونوں فریقین کو کمیشن میں اس معاملے کو لے جانے کی ہدایات کے بعد کمیشن نے دونوں فریقین کے موقف کو سامنے رکھتے ہوئے اس پر جلد فیصلہ کرکے معزز عدلیہ کو پیش کرنے کی ہدایات دی۔وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا کہ ہماری بھرپور کوشش ہوتی ہے کہ جن جن فریقین کے مابین کسی قسم کے تنازعہ کو قانون کے مطابق بلا کسی دبائو کے فیصلہ کیا جائے۔کمیشن کے تمام ممبران آزادی سے اپنی رائے مرتب کرتے ہیں اور جو حتمی رائے مرتب ہوتی ہے اس پر فیصلہ مرتب کیا جاتا ہے۔ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 کو عوامی مفاد کے تحت مرتب کیا گیا ہے تاکہ اس کے ثمرات نیچے تک مرتب ہوسکیں اور اس سے عام عوام کو بھی فائدہ پہنچیں۔






