پاک افغان مذاکرات میں سب سے بڑے اسٹیک ہولڈر خیبرپختونخوا کو شامل نہ کرنا زیادتی ہے،علی امین گنڈاپور

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے افغانستان دورے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت کے مزاکرات پر مبنی مؤقف کو نظر انداز کرکے وفاقی حکومت سولو فلائٹ کا شکار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاک افغان مزاکرات میں سب سے بڑے اسٹیک ہولڈر خیبرپختونخوا کو شامل نہ کرنا زیادتی ہے، ہم نے مزاکرات کے لیے ٹی آو آرز بھی بھیجے مگر کوئی جواب نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کی عوام کا مینڈیٹ صرف پاکستان تحریک انصاف کے پاس ہے، جبکہ اسحاق ڈار نہ تیتر ہیں نہ بٹیر، وہ فارم 47 حکومت کے سلیکٹڈ نمائندے ہیں، جن کی پالیسیاں قومی یکجہتی کے منافی ہیں۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم نے افغان مہاجرین کی دہائیوں تک میزبانی کی ہے اور اب انہیں غیر مہذب طریقے سے واپس بھیجنا اشتعال انگیزی کا سبب بن رہا ہے، ہمیں ان مہاجرین کو باعزت طریقے سے رخصت کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان جانے کے بعد اسحاق ڈار کی زبان بند ہو گئی ہے، اب تک کسی معاہدے یا مذاکرات کی تفصیلات قوم کے سامنے نہیں لائی گئیں کیونکہ ان کے پاس بتانے کو کچھ نہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ اگر قومی سطح پر ہمارے تجویز کردہ جرگے کو تسلیم کیا جاتا تو آج صورتحال مختلف ہوتی، ہمیں قومی امور پر اتفاق رائے کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا، خصوصاً دہشت گردی سے متاثرہ خیبرپختونخوا کو ساتھ لے کر چلنا ہوگا۔

جواب دیں

Back to top button