وزیراعلٰی پنجاب مریم نوازشریف کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 11واں اجلاس منعقد ہوا،
صوبائی کابینہ نے پہلی مرتبہ آٹے کے نرخ مقرر کرنے پر وزیراعلٰی مریم نوازشریف کو خراج تحسین پیش کیا-وزیراعلی مریم نوازشریف نے کابینہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ 500یونٹ تک خرچ کرنے والے 45لاکھ صارفین کے لئے سولر سسٹم لا رہے ہیں – بجلی کے بل بڑھنے کی وجہ سے عوام میں بے چینی ہے، اپنی ٹیم سے مل کر اس کاحل تلاش کیا -پنجاب کی سوشل اکنامک رجسٹری کام شروع کررہی ہے-پروٹیکٹڈ صارفین کے لئے ٹیکس واپس لینا خوش آئند امر ہے- وزیراعلی مریم نوازشریف نے کہاکہ گندم نہ خریدنے کے باوجود آٹے کے نرخ کنٹرول کرنا آسان امر نہیں -آٹے کے نرخ 200روپے بڑھنے پر اپنی ٹیم کو فوراً بلا لیا -آٹا سستا رکھنے کے لئے مانیٹرنگ اور عملدرآمدضروری امر ہے -فوڈ منسٹر 16گھنٹے بنیادی اشیاء خوردونوش کے نرخ کنٹرول کرنے پر صرف کریں -فوڈ منسٹر کی انفرادی کارکردگی پوری کابینہ پر بھاری ہے – وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے کہاکہ غریب ملک میں رہتے ہیں عوام کے مفادات کا تحفظ بہت ضروری ہے -یہ نہیں ہونا چاہیے کہ سرمایہ کار امیر ہوجائیں اور غریب آدمی اپنی چھت بنانے سے بھی رہ جائے۔ مل جل کر محنت کے ساتھ سب نے آگے بڑھناہے -4ماہ میں پنجاب کی ینگ کابینہ نے بہترین کارکردگی کامظاہرہ کیا-اجلاس میں متعدد اہم فیصلوں کی منظوری دی گئی جس کے مطابق قرآن مجید کے معیاری نسخے کے بارے میں نوٹیفکیشن کے اجراء اورایم ڈی کیٹ 2024 کے انعقاد کے لیے یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کی خدمات حاصل کرنے کی منظوری دی گئی-کابینہ نے سرکاری کالجوں میں ڈویژنل ڈائریکٹرز آف ایجوکیشن (کالجز) اور پرنسپلز کی تقرری اورپوسٹنگ کے نئے طریقہ کا رکوبھی منظور کرلیا-کابینہ نے فارمیسی ایکٹ 1967 کے تحت دو سالہ فارمیسی اسسٹنٹ کورس (فارمیسی اپرنٹس کی رجسٹریشن) کو ختم کرنے کی منظوری دے دی اورماحولیات کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے حکومت پنجاب نے اہم اقدام اٹھاتے ہوئے بوائلرز اور پریشر ویسلز آرڈیننس 2002 میں ترمیم کو بھی منظور کر لیا گیا جس کے تحت غیر معیاری تیل استعمال نہیں کیاجاسکے گا-
اجلاس میں پنجاب مائننگ کنسیشن رولز 2002 میں ترامیم اورقانون و پارلیمانی امور کے محکمہ میں مانیٹرنگ اور ایویلیوایشن ڈائریکٹوریٹ کے قیام کی منظوری دی گئی-حکومت پنجاب اور ورلڈ فوڈ پروگرام کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی منظوری دی گئی-کابینہ نے پنجاب پولیس ڈپٹی سپرنٹنڈنٹس اور سپرنٹنڈنٹس سروس رولز 2020 میں ترامیم اور سب انسپکٹرز اور انسپکٹرز رولز 2013 میں ترامیم کی منظوری دی- انٹرنل اکاؤنٹ بیلٹی برانچ میں فرائض سرانجام دینے والے پولیس افسران بھی ترقی کے حقدار ہوں گے- والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کا دائرہ کار پنجاب کی سطح تک بڑھانے کی منظوری دی گئی-پنجاب پراونشل کوآپریٹو بینک لمیٹڈ کے موجودہ صدر استعفی منظور کیاگیااورادارے کے عبوری اور مستقل صدر کی تقرری کی منظوری دی گئی-کے ایف ڈبلیو ڈ ویلپمنٹ بینک، جرمنی سے ”گرین انرجی پروجیکٹ” کے لیے15ملین یورو گرانٹ حاصل کرنے کی منظوری دی گئی جس کے تحت پنجاب کے سکولوں او رہسپتالوں کی سولر رائیزیشن کی جائے گی -اجلاس میں پنجاب انرجی ایفیشنسی اینڈ کنزرویشن ایجنسی (PEECA) کے قیام کے لیے قانون سازی کی منظوری دی گئی-اجلاس میں عالمی ادارہ برائے خوراک او رزراعت کے تعاون سے زمین کے کٹاؤاور لائیوسٹاک مینجمنٹ کے منصوبے کی منظوری دی گئی۔ اس منصوبے سے دیہی سطح پر روزگار بڑھنے کا امکان ہے-ڈی جی پی آر کے ڈیجیٹل میڈیا ونگ کی خالی آسامیوں پر بھرتیوں کی منظوری بھی دی گئی- محتسب پنجاب کی رپورٹ 2023 اورپنجاب کمیشن آن سٹیٹس آف ویمن کی رپورٹ برائے سال 2022 اور2023پیش کی گئی- پنجاب پاور ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (PPDCL) کے سی ای او کی دوبارہ تقرری کی منظوری دی گئی-جسٹس (ر) سردار احمد نعیم کی بطور ممبر پنجاب لیبر اپیلٹ ٹریبونل، ملتان کی تقرری کی شرائط و ضوابط کی منظوری دی گئی-کابینہ نے آئین پاکستان 1973 کے آرٹیکل 154 کے نفاذ کی منظوری دی- پنجاب فنانس ایکٹ 1977 میں ترمیم کی منظوری دی گئی- کابینہ نے اجلاس میں پنجاب ہیلتھ فیسیلیٹیز مینجمنٹ کمپنی (PHFMC) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی آئندہ مدت کے لیے تشکیل نو کی منظوری دی -چیئرمین، ڈرگ کنٹرول، گوجرانوالہ اور راولپنڈی کے لیے نامزدگیوں کی منظوری دی گئی-پنجاب صاف پانی کمپنیز (نارتھ اورساؤتھ) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز پرانڈیپنڈنٹ ڈائریکٹرز کی تقرری کی منظوری دی گئی-کابینہ کے اجلاس میں صوبائی وزراء،معاونین خصوصی، چیف سیکرٹری اور متعلقہ سیکریٹریز نے شرکت کی-صوبائی وزراء مجتبیٰ شجاع الرحمن، خواجہ سلمان رفیق، بلال اکبر، سید عاشق حسین اور آئی جی پنجاب ڈیرہ غازی خان سے ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔