عالمی برادری کو بھارتی ریاستی اداروں کے جبر اور ظلم کا فوری نوٹس لینا چاہئے،گلگت بلتستان اسمبلی میں قرارداد منظور

صوبائی وزیر داخلہ شمس الحق لون نے گلگت بلتستان اسمبلی کے تینتیسویں اجلاس کے موقع پر پیش کی گئی مذمتی قرارداد بابت *27 اکتوبر یوم سیاہ* پر مکمل حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی آئین میں ترمیم کر کے کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ کیا گیا،اب تک لاکھوں بے گناہ کشمیری شہید ہو چکے ہیں۔مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے،جس کی ہم بھرپور مزمت کرتے ہیں۔اب جب کہ بھارت کی پیاس نہیں بجھی،تو بھارتی ناپاک عزائم کے تکمیل کیلئے کشمیریوں کی ان کی حیثیت کو ختم کیا گیا،،بچے یتیم اور نہتی خواتین کے ساتھ زیادتی کی جارہی ہے،اور مظالم ڈھایا جارہا ہے،جس کو کوئی بھی مہذہب معاشرہ تسلیم کرنے کیلئے تیار نہیں ہے۔انہوں نے اپنے خطاب میں مذید کہا کہ عالمی برادری کو بھارتی ریاستی اداروں کے جبر اور ظلم کا فوری نوٹس لینا چاہئے۔اقوام متحدہ کی قرارداد کے عین مطابق کشمیریوں کو ان کا حق استصواب رائے دیا جاۓ۔اس موقع پر دیگر مقررین نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور پاکستانیوں اور مقبوضہ کشمیریوں کا رشتہ لازوال ہے۔بھارت مقبوضہ کشمیر کے کشمیریوں کے قلوب سے پاکستان کی محبت کو مٹانا چاہتا ہے۔بھارت بھول جاتا ہےکہ پاکستانیوں اور کشمیری بھائیوں کے دل ساتھ دھڑکتے ہیں۔گلگت بلتستان کے عوام کشمیریوں کے حق خودارادیت کی مکمل حمایت اور تائید کرتے ہیں۔ہم بھارتی ریاستی جبر کے خلاف ہر فورم پر آواز بلند کرتے رہیں گے۔اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن و دیگر اسمبلی ممبران نے بھی کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی تحریک پر بھرپور آواز اٹھائی اور بھارت کے ناپاک چہرہ کے خلاف بھرپور انداز میں مذمت کی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button