وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی اقوام متحدہ کی موسمیاتی تبدیلی کانفرنس (COP29) میں شرکت خطاب

باکو -آذربائیجان (16 نومبر): وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ بچے اور نوجوان نہ صرف موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں بلکہ ایک پائیدار مستقبل بنانے میں ہمارے سب سے بڑے اتحادی بھی ہیں۔ یہ بات انہوں نے اقوام متحدہ کی موسمیاتی تبدیلی کانفرنس (COP29) سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اپنے پہلےسرکاری دورے کے دوران وزیر اعلیٰ نے پاکستان پویلین میں یونیسیف کے زیر اہتمام ایک تقریب میں شرکت کی جہاں انہوں نے ایک اہم اعلان پر دستخط کیے جس میں بچوں، نوجوانوں اور موسمیاتی کارروائی پر توجہ مرکوز کی گئی۔ یہ اقدام مستقبل کی نسلوں کو ترجیح دینے والی موسمیاتی سمارٹ پالیسیوں کے نفاذ کے لیے سندھ حکومت کے عزم پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مراد شاہ نے کہا کہ بچے اور نوجوان نہ صرف موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں بلکہ ایک پائیدار مستقبل کی تعمیر میں ہمارے سب سے بڑے اتحادی بھی ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سندھ بچوں پر مبنی موسمیاتی حکمت عملیوں کے ذریعے قابو پانے والی صلاحیت کیلئے کوشاں ہے۔ اعلامیہ کے مطابق وعدوں کا خاکہ درج ذیل ہے: آب و ہوا کیلئے مضبوط تعلیمی نظام تیار کرنا۔ آب و ہوا کے حل کیلئے نوجوانوں کی قیادت میں ایڈوکیسی اور اختراع میں سرمایہ کاری۔ بچوں اور خاندانوں پر توجہ مرکوز کرنے والے آفات کی تیاری اور بحالی کے اقدامات کو فروغ دینا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ کو حالیہ برسوں میں اہم موسمیاتی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا جن میں تباہ کن سیلاب اور بڑھتا ہوا درجہ حرارت شامل ہے۔ نتیجتاً موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلیے پاکستان سب سے آگے ہے۔ انہوں نے کہا سندھ حکومت اپنے موسمیاتی ایجنڈے میں گرین انرجی کے حل، پائیدار زرعی طریقوں اور نوجوانوں پر توجہ مرکوز کرنے والی صلاحیت سازی کو شامل کرنے کیلئے عمل پیرا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ COP29 ایونٹ نے انہیں سندھ حکومت کی کامیابی کو اجاگر کرنے کیلئے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا ہے جیسے کہ کمیونٹی پر مبنی موافقت کے منصوبے اور بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ شراکت داری جس کا مقصد موسمیاتی تبدیلیوں پر قابو پانے میں اضافہ کرنا ہے۔ سی او پی 29 میں سندھ کی شرکت عالمی ماحولیاتی اہداف کے لیے پاکستان کے عزم کی نشاندہی کرتی ہے اور انسانی ترقی کی ترجیحات کے ساتھ موسمیاتی لچک کو مربوط کرنے میں صوبے کی حکومت کو اجاگر کرتی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button