جب ایک شہنشاہ نے محبت کیلئے تخت و تاج چھوڑ دئیے ۔

1936 کی بات ہے برطانیہ کے کنگ ایڈورڈ ہشتم نے امریکی مطلقہ مسز ویلس سمپسن سے شادی کا فیصلہ کیا، چرچ آف انگلینڈ نے مخالفت کی، پارلیمنٹ میں بھی ایک طوفان کھڑا ہوگیا۔

بالآخر انہوں نے 11 دسمبر 1936 کو ریڈیو پر خطاب کیا اور کہا ۔۔۔ ’’جس عورت سے میں محبت کرتا ہوں اس کے ساتھ کے بغیر بادشاہت کی بھاری ذمہ داریاں انجام دینا میرے لئے ناممکن ہے۔‘‘

اس طرح پہلی بار انگلستان کا کوئی حکمران رضاکارانہ طور پر تخت و تاج سے دستبردار ہوا۔ یہ وہ زمانہ تھا جب برطانوی سلطنت پر سورج غروب نہیں ہوتا تھا۔

اگلے روز ان کے چھوٹے بھائی نے تاج و تخت سنبھال لیا اور جارج ششم کہلائے۔

سابق بادشاہ نے باقی زندگی اپنی اہلیہ کے ساتھ فرانس میں گزاری۔ دوسری عالمی جنگ کے زمانے میں وزیراعظم چرچل کی درخواست پر کچھہ عرصہ بہاماز (ویسٹ انڈیز) میں گورنر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ وہ صرف خاندان کے بزرگوں کی آخری رسومات میں شرکت کیلئے انگلستان آتے رہے۔ 1972 میں پیرس میں انتقال ہوا۔ تدفین البتہ ونڈسر کیسل میں ہوئی۔ ویلس کا انتقال 1986 میں ہوا اور شوہر کے پہلو میں دفن کی گئیں۔❤️

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button