وزیراعلیٰ سندھ نے سال کی آخری انسداد پولیو مہم کا افتتاح کردیا 1کروڑ 6 لاکھ بچوں کو قطرے پلانے کا ہدف، 80 ہزار پولیو ورکرز اور 15 ہزار سیکیورٹی اہلکار تعینات

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کراچی کے این جے وی سکول میں بچوں کو قطرے پلا کر سال کی آخری انسداد پولیو مہم کا افتتاح کردیا۔ پولیو مہم 16 سے 22 دسمبر 2024 تک جاری رہے گی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے پولیو ورکرز کی حوصلہ افزائی کی اور انہیں پولیو کے کام کو کلاس ورک کی طرح کرنے کی ترغیب دی۔

تقریب کے موقع پر سیکریٹری صحت ریحان بلوچ، کمشنر کراچی حسن نقوی، ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو، کوآرڈینیٹر ایمرجنسی آپریشن سینٹر ارشاد سوڈھڑ اور اسکول انتظامیہ موجود تھی۔

ویکسی نیشن مہم کے دوران پانچ سال سے کم عمر کے ایک کروڑ چھ لاکھ بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔ مراد علی شاہ نے بتایا کہ 80 ہزار فرنٹ لائن ورکرز گھر گھر جائیں گے اور کوشش کریں گے کہ کوئی بچہ قطرے پینے سے رہ نہ جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ورکرز کی حفاظت کےلیے سندھ بھر میں 15 ہزار سیکیورٹی اہلکار تعینات کردیے گئے ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے صورتحال کی سنگینی پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ اس سال پاکستان میں 63 پولیو کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جن میں سے 17 سندھ میں ہیں۔ ماحولیاتی نمونوں کے تجزیے سے وائرس کی موجودگی کا پتہ چلتا ہے جس کے باعث صورتحال بدستور نازک ہے۔

مراد علی شاہ نے نشاندہی کی کہ پاکستان اور افغانستان دنیا کے آخری دو ممالک رہ گئے ہیں جہاں یہ وبا اب تک موجود ہے۔ یہ مہم وائرس کو پھیلنے سے روکنے اور بچوں کو اس کے تباہ کن اثرات سے بچانے کےلیے اہم ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ چونکہ یہ سال کی آخری پولیو مہم ہے اس لیے کوشش کی جانی چاہیے کہ ہر بچے کو قطرے پلائے جائیں اور انہیں عمر بھر کی معزوری سے بچایا جائے۔

صوبائی کوآرڈینیٹر ای او سی ارشاد سوڈھڑ نے اس موقع پر کہا کہ جو بچے مہم کے دوران ویکسی نیشن سے رہ جائیں وہ ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے صحت تحفظ ہیلپ لائن 1166 سے مدد اور رہنمائی حاصل کرسکتے ہیں۔ واٹس ایپ نمبر 03467776546 پر بھی معلومات حاصل کی جا سکتی ہیں۔

محکمہ صحت نے میڈیا، سماجی رہنماؤں اور مذہبی اسکالرز سے اپیل کی کہ وہ پولیو ویکسی نیشن کی اہمت سے متعلق آگاہی پیدا کریں اور سندھ ، پاکستان اور دنیا کے پولیو فری مستقبل کو یقینی بنائیں۔

تقریب کے دوروان سیکریٹری صحت ریحان بلوچ، کمشنر کراچی حسن نقوی ، ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو اور دیگر افسران نے بھی بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے۔

وزیراعلیٰ کی میڈیا سے بات چیت

ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ سندھ نے یاد دلایا کہ شہید محترمہ بےنظیر بھٹو نے 1994 میں اپنی بیٹی بی بی آصفہ کو قطرے پلا کر انسداد پولیو مہم کا آغاز کیا تھا۔

پی ٹی ائی کی گذشتہ آٹھ ماہ کی سیاست کے بارے میں سوال پر مراد علی شاہ نے کہا کہ ان کا رویہ نہیں بدلا اور انہوں نے اپنی غلطیوں سے بالکل نہیں سیکھا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ پی ٹی آئی قیادت ایک شخص کےلیے پورے خیبرپختونخوا کے عوام کو داؤ پر نہ لگائے۔

این ایف سی ایوارڈ کے بارے میں سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ آئین این ایف سی ایوارڈ میں تبدیلی کی اجازت نہیں دیتا۔ ایوارڈ کا اعلان ہر پانچ سال میں ہونا چاہیے لیکن بدقسمتی سے گذشتہ 15 سال سے نئے ایوارڈ کا اعلان نہیں ہوسکا۔ انہوں نے واضح کیا کہ جب بھی نیا ایوارڈ بنے گا اس میں صوبوں کا حصہ بڑھے گا کم نہیں ہوگا۔

گورنر سندھ کی تبدیلی سے متعلق سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ ان کے ساتھ اس سلسلے میں کوئی مشاورت نہیں کی گئی کیونکہ گورنر وفاق کے نمائندے ہیں اور وفاقی حکومت وزیراعلیٰ کے ساتھ مشاورت کی پابند نہیں ہے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ ڈاکوؤں سے خالی ہونے والے علاقوں میں حکومت ترقیاتی کام کروا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میں نے چیف سیکریٹری کو ہدایت کی ہے کہ وہ ان علاقوں میں اسکول کھولیں اور سڑکیں بنائیں۔ وزیراعلیٰ نے یقین دلایا کہ شکارپور، گھوٹکی اور کشمور کے علاقوں میں اغوا برائے تاوان کی وارداتیں واضح طور پر کم ہوگئی ہیں۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حکومت ڈاکوؤں کا قلع قمع کرنے کےلیے پرعزم ہے۔

دریائے سندھ پر کینالوں کی تعمیر کے حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ان کی حکومت اور پارٹی کا اس معاملے پر دو ٹوک موقف ہے۔ وفاقی حکومت نے منصوبے پر کوئی پیش رفت نہیں کی ہے۔۔۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button