ان اداروں میں پی آئی اے، فرسٹ وومن بینک لمیٹڈ، ایچ بی ایف، زرعی ترقیاتی بینک، یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن، پیکو، جنکو ون، ٹو، تھری اور فور شامل ہیں۔بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں لیسکو، پیسکو، آئیسکو، میپکو، جیپکو، حیسکو، پیسکو، سیپکو اور دیگر ادارے بھی نجکاری فہرست میں شامل ہیں۔اسٹیٹ لائف انشورنس، سندھ انجینئرنگ لمیٹڈ، پاکستان ری انشورنس کارپوریشن کو بھی نجکاری کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔آئندہ اجلاس میں مرحلہ وار نجکاری پروگرام کو حتمی شکل دی جائے، اعلامیہ
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت نجکاری کمیٹی کے اجلاس میں نجکاری پروگرام کیلئے 24 اداروں کی منظوری دے دی گئی۔اعلامیے کے مطابق اجلاس میں وزارت نجکاری کی طرف سے مرحلہ وار نجکاری پروگرام پیش کیا گیا۔ کمیٹی نے کہا کہ خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری کو ترجیح دی جائے گی، حکومت کا دائرہ کار اسٹریٹجک اور ضروری ریاستی ملکیتی اداروں تک محدود ہوگا، منافع بخش اداروں کی نجکاری پر بھی غور کیا جائے گا۔اجلاس میں پاکستان کے ریاستی انتظام میں چلنے والے کاروباری اداروں (ایس او ایز) 84 ایس او ایز کی نجکاری پر تفصیلی غور کیا گیا، اسٹریٹجک اور ضروری ایس او ایز کی درجہ بندی کی جائے گی، کمیٹی نے کہا کہ اگلی میٹنگ میں مرحلہ وار نجکاری پروگرام کو حتمی شکل دی جائے، آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) کے شیئر وزارت توانائی کو منتقل کرنے کی تجویز پر بھی غور کیا گیا۔نجکاری کمیٹی نے معاملے پر وزارت قانون کو جائزہ لینے کی ہدایت کردی، جبکہ اجلاس میں یہ بھی کہا گیا کہ وزارت قانون اگلے کمیٹی اجلاس میں اپنی سفارشات پیش کرے۔