بلدیہ عظمیٰ کراچی کی کونسل کا عام اجلاس ،13 قراردادیں اتفاق رائے سے منظور

بلدیہ عظمیٰ کراچی کی کونسل کا عام اجلاس کونسل ہال صدر دفتر بلدیہ عظمیٰ کراچی میں میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کی زیر صدارت منعقد ہوا، ڈپٹی میئر کراچی سلمان عبداللہ مراد اور میونسپل کمشنر ایس ایم افضل زیدی نے بھی اجلاس میں شرکت کی، اجلاس کے دوران مجموعی طور پر 13 قراردادیں اتفاق رائے سے منظور کی گئیں، اتفاق رائے سے منظور کی گئی قراردادوں میں پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو بھاری اکثریت سے صدر پاکستان منتخب ہونے، کے ایم سی کے کونسل کے ممبر حافظ نعیم الرحمن کو جماعت اسلامی پاکستان کا امیر منتخب ہونے، پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما محترمہ آصفہ بھٹو زرداری کو این اے 207 سے بلامقابلہ رکن قومی اسمبلی منتخب ہونے اور خاتون اول کا درجہ ملنے پر دلی مبارکباد پیش کی، ایوان کے اراکین نے نجمی عالم کو مشیر وزیراعلیٰ سندھ بننے پر اور میئر کراچی کو ترجمان حکومت سندھ بننے پر بھی مبارک باد پیش کی، ایک قرار داد کے ذریعے پبلک پرائیویٹ پارنٹر شپ کے تحت بلدیہ عظمیٰ کراچی کے اسپتالوں کی سروسز میں بہتری لانے سے متعلق مزید غور و خوض کے لئے 12 ارکان پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی، اسی طرح بلدیہ عظمیٰ کراچی کی کونسل نے قرارداد کے ذریعے عیدالاضحی کے موقع پر گائے، بیل، بچھڑا اور اونٹ وغیرہ کے لئے ایک ہزار روپے فی جانور سے کم کرکے چھ سو روپے فی جانور اور بکرا، بکری، دنبہ، بھیڑ وغیرہ کے لئے پانچ سو روپے فی جانور سے کم کرکے تین سو روپے کرنے کی بھی منظوری دی جبکہ محکمہ چارجڈ پارکنگ کے تحت بینکوئٹس اور شادی ہال کی انتظامیہ سے ویلے پارکنگ فیس وصول کرنے سے متعلق قرارداد بھی اتفاق رائے سے منظور کرلی گئی جس کے مطابق 400 تا 500 اسکوائر مربع گز پر بینکوئٹس اور شادی ہالز کی انتظامیہ کو ہر ماہ مبلغ 5 ہزار روپے بلدیہ عظمیٰ کراچی کو ادا کرنے ہونگے، 600 اسکوائر مربع گز پر بینکوئٹس اور شادی ہالز کی انتظامیہ کو ہر ماہ مبلغ 10 ہزار روپے بلدیہ عظمیٰ کراچی کو ادا کرنے ہوں گے، ایک ہزار اسکوائر مربع گز پر بینکوئٹس اور شادی ہالز کی انتظامیہ کو ہر ماہ مبلغ 15 ہزار روپے بلدیہ عظمیٰ کراچی کو ادا کرنے ہوں گے، عباسی شہید اسپتال کے شعبہ اطفال کا نام وسیلہ جہاں شعبہ اطفال رکھنے کی بھی منظوری دی گئی، آج کونسل اجلاس میں کے الیکٹر ک کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی گئی اور ایک قرار داد کے ذریعے کے الیکٹرک کی لوڈشیڈنگ اور اوور بلنگ کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کرلی گئی، قرارداد میں کہا گیا ہے کہ کراچی میں شدید گرمی اور حبس کا موسم شروع ہوتے ہی کے الیکٹرک نے شہر بھر میں لوڈشیڈنگ میں بدترین اضافہ کردیا ہے جبکہ لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ علاقوں میں بھی بجلی بند کرنا شروع کردیا ہے، طویل لوڈشیڈنگ کی وجہ سے پانی کی فراہمی رک جاتی ہے جس سے پانی کی قلت پیدا ہوگئی ہے، اس صورتحال نے شہریوں کو دہرے عذاب میں مبتلا کردیا ہے، دن اور رات کی طویل لوڈشیڈنگ نے شہریوں کے دن کا سکون اور رات کا چین چھین کر زندگی اجیرن بنا دی ہے جبکہ میٹرک و دیگر جماعت کے لاکھوں طلبہ و طالبات کو امتحانات کی تیاری اور امتحانی مراکز پر بجلی نہ ہونے سے شدید مشکلات کا سامنا ہے، کے الیکٹرک کی نج کاری کو 18 سال کا طویل عرصہ بیت گیا مگر کے الیکٹرک نے نہ تو بجلی کی جنریشن میں کوئی اضافہ کیا اور نہ ہی کراچی سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کرسکا، کراچی کے شہری کے الیکٹرک کی مہنگی ترین بجلی صرف کے الیکٹرک سے خریدنے پر مجبور ہیں اور مکمل بل ادا کرنے کے باوجود روزانہ 3 سے 18 گھنٹے کی بدترین لوڈشیڈنگ کا شکار ہیں، بجلی کے بل کی عدم ادائیگی اور بجلی چوری کا بہانہ بنا کر اس کی سزا بجلی کے بل وقت پر ادا کرنے والے شہریوں کو دے رہی ہے جو کہ نیپرا قوانین اور لائسنس کی صریحاً خلاف ورزی ہے، ہم نیپرا سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری نوٹس لے کر کے الیکٹرک کے خلاف کارروائی کرے اور بلاتعطیل بجلی کی فراہمی کو یقینی بنائے، نیپرا کراچی کے شہریوں کو کے الیکٹرک کے بجائے (National Transmission &Despatch Company) NTDC سے سستی بجلی فراہم کرے،اجلاس میں بلدیہ عظمیٰ کراچی کے شیڈول آف اسٹیبلشمنٹ میں قائم پروگرام آفیسر (BS-17) کی آسامی کو جو کہ ڈیڈ کیڈر پوسٹ ہے سینئر پروگرام آفیسر (BS-18) کے نام سے اپ گریڈ اور ریڈیذ نیٹ کرنے، ٹریڈ لائسنس ٹیکس جمع کرنے، سٹی کونسل کے سابق رکن ڈاکٹر سید مبین اختر کے لئے دعا ئے مغفرت کرنے سمیت دیگر قراردادیں بھی پاس کی گئیں اور اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردیا گیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button