وزیر اعلٰی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت ترقیاتی منصوبوں سے متعلق اجلاس منعقد ہوا ۔ وزیراعلٰی کے مشیر برائے خزانہ مزمل اسلم، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹریز اور متعلقہ انتظامی سیکرٹریز نے شرکت کی۔ اجلاس میں مختلف محکموں کے ترقیاتی پروگرام میں شامل منصوبوں پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا ۔ ان محکموں میں صحت، تعلیم، بلدیات، مواصلات، زراعت، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ اور دیگر شامل ہیں۔ تکمیل کے قریب منصوبوں کو جلد مکمل کرنے کے لئے وزیراعلٰی کا اہم اقدام۔ ان منصوبوں کی تکمیل کے لئے درکار سو فیصد فنڈز فوری جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ ان منصوبوں کی تکمیل کے لئے درکار 13 ارب روپے جلد جاری کئے جائیں، وزیراعلٰی نے ہدایت جاری کی۔ اس فنڈ کے اجراء سے صوبے میں جاری عوامی فلاح و بہبود کے 511 اہم ترقیاتی منصوبے اس سال جون تک مکمل کئے جائیں گے۔ رواں مالی سال کے آخر تک تکمیل کے قریب تمام منصوبوں کو مکمل کرکے انہیں سالانہ ترقیاتی پروگرام سے نکال دیا جائے۔وزیر اعلٰی علی امین گنڈاپور نے کہا کہ عوامی فلاح و بہبود کے ان منصوبوں میں غیر ضروری تاخیر کسی صورت برداشت نہیں۔ ان ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل میں تاخیر کے ذمہ دار حکام کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی، ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل میں غیر ضروری تاخیر سے عوام کے ٹیکس کے پیسوں کا ضیاع ہوتا ہے۔
ترقیاتی منصوبوں کی لاگت پر غیر ضروری نظر ثانی کے عمل سے بھی گریز کیا جائے، ترقیاتی منصوبوں کے لاگت پر نظر ثانی کی باقاعدگی انکوائری کی جائے گی۔ وزیر اعلٰی نے موجودہ صوبائی حکومت کے فلیگ شپ منصوبوں پر بھی فوری طور پر کام شروع کرنے کا فیصلہ کیا ۔ فیصلے کے تحت 29 مختلف فلیگ شپ منصوبوں پر جلد کام شروع کیا جائے گا۔ وزیراعلٰی نے متعلقہ حکام کو ان فلیگ شپ منصوبوں پر کام شروع کرنے کے لئے بھی اسی مہینے 12 ارب روپے جاری کرنے کی ہدایت کی۔ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لئے درکار فنڈز ترجیحی بنیادوں پر فراہم کئے جائیں گے، صوبے کی تاریخ میں پہلی دفعہ ترقیاتی منصوبوں کے لئے مختص فنڈز کے علاوہ 30 ارب روپے مزید جاری کئے جا رہے ہیں، علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت اجلاس میں ان محکموں کے ترقیاتی منصوبوں کے لئے جاری کردہ فنڈز کے استعمال کی تازہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا ۔ متعلقہ حکام کو جاری شدہ فنڈز کے استعمال کی شرح کو 100 فیصد یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی۔۔