مریم نواز شریف کی ہدایت پرلاہور کی حدود میں طیاروں کی سیفٹی کے لئے اہم اقدامات،ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن،وائلڈ لائف اور انوائرمنٹ پروٹیکشن اتھارٹی کو متحرک کر دیا گیا

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پرلاہور کی حدود میں طیاروں کی سیفٹی کے لئے اہم اقدام کیا گیا ہے- ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن،وائلڈ لائف اور انوائر منٹ پروٹیکشن اتھارٹی کو متحرک کر دیا گیا-لاہور کے مختلف علاقوں کو ”نو برڈ زون” بنانے کیلئے ‘رنگ فینسنگ’ (فضائی حفاظتی حصار بنانے) کا فیصلہ کیاگیاہے-وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف نے مسافر جہازوں کی حفاظت کیلئے گرینڈ آپریشن کی ہدایت کی ہے-وزیر اعلی مریم نواز شریف نے سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کو پنجاب کی پہلی وائلڈ لائف فورس کو متحرک کرنے کی ہدایت کی ہے-ہوائی اڈوں کے قریب موجود غیر قانونی ذبحہ خانوں، پولٹری فارمز ختم کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے-ہوائی اڈوں کے قریب موجود بیکریوں کا کچرا ٹھکانے لگانے کے قانون اور ضابطوں پر سختی سے عملدرآمد کا حکم دیاہے- پنجاب حکومت کے جاری کردہ حکم کے مطابق ہوائی اڈوں کے قریب ایسا کوئی کاروبار کرنے پر پابندی ہوگی جس سے پرندوں کے جمع ہونے کا خطرہ ہو-پنجاب حکومت کے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے مطابق ماحولیاتی حفاظتی انتظامات کے بغیر قائم پولٹری فارمز، بیکریوں اور ذبحہ خانوں پر پابندی لگائی جائے گی- چمڑا رنگنے، چمڑے سے اشیاء بنانے والی کمپنیوں پرماحولیاتی ضابطوں کا سخت اطلاق ہوگا، کھلے عام جانوروں کی کھالیں صاف کرنے کے عمل پر پابندی لگا دی گئی ہے-ہوائی اڈوں کے قریب کوڑا کرکٹ پھینکنے پر مکمل پابندی ہوگی، ڈھکن والے کوڑے دانوں کا استعمال لازمی قرار دے دیا گیا- وائلڈلائف رینجرز کو فوری آپریشن شروع کرنے کا حکم دیا ہے، وائلڈ لائف ہیڈکوارٹرز نے حکم نامہ جاری کردیاہے-لاہور مشرقی بائی پاس، مناواں ہسپتال داہوری والا، پی کے ایل آئی، چونگی امر سدھو، اچھرہ، چاہ میراں علاقے ”نو برڈ زون” قرار دئیے گئے ہیں، ان علاقوں سے آپریشن کا آغاز ہوگا- پنجاب حکومت کے نوٹیفیکیشن کے مطابق ایسی تمام وجوہات کو ختم کیا جائے جس سے پرندوں کے جھنڈ ہوائی اڈوں کے قریب جمع ہوتے ہیں -گھروں کی چھتوں پر دانہ ڈالنے، کبوتر پالنے، بڑی تعداد میں کبوتر اڑانے، درباروں اور عوامی مقامات پر دانہ ڈالنے اور زیادہ پرندوں کو جمع ہونے سے روکا جائے-وائلڈ لائف رینجرز، ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ ادارے خلاف ورزی کی صورت میں پنجاب وائلڈ لائف قانون کے مطابق کارروائی کریں گے-طیارے کے ٹیک آف، لینڈنگ، اور کم اونچائی پر پرواز کے دوران پرندوں کا طیاروں سے ٹکراؤ حادثات کا سبب بنتے ہیں -پنجاب حکومت کے نوٹیفیکیشن کے مطابق انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن (ICAO) اور انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (IATA) کے مطابق 90 فیصد سے زائد حادثات 3 ہزار فٹ سے کم بلندی پر ہوتے ہیں -پنجاب وائلڈ لائف قانون پر سختی سے عمل درآمد کرایا جائے، خلاف ورزی پر گرفتاریاں، سزائیں اور جرمانے ہوں گے-ہوائی اڈوں کے قریب کچرے کے ڈھیر جمع ہونے کا خاتمہ یقینی بنائیں -سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے ایک بیان میں کہاکہ یہ اقدامات فضائی سفر محفوظ اور سینکڑوں انسانی زندگیوں کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے کئے جا رہے ہیں -فضائی حفاظتی حصار(رنگ فینسنگ) کے ذریعے پرندوں کے طیاروں سے ٹکراؤ اور حادثات میں کمی ہو گی-دنیا بھر کے ہوائی اڈوں کے قریب ”نو برڈ زونز” بنائے جاتے ہیں –

جواب دیں

Back to top button