کراچی(ایس ایم اسلم )ماہ قبل سکھن کے علاقے میں پانی چوری کا ایسا نیٹ ورک پکڑا جس نے پورے کراچی میں ہلچل مچادی، فلٹر پلانٹ کی آڑ میں پانی کے کنڈیوٹ سے انتہائی منظم طریقے سے زینتھ فلٹرپلانٹ کے نام پر یومیہ لاکھوں گیلن پانی چوری کیاجارہا تھا۔۔۔
پوری کہانی کو جاننے والے بتاتے ہیں کہ کلفٹن میں چھوٹی لائنوں سے پانی چوری کرنے والا منڈی بہاءالدین کا رہائشی کاشف تسلیم راتوں رات شہر کا بڑا اعر معززپانی چور اورارب پتی کیسے بنا ؟ یہ کہانی تقریبا 7برس قبل شروع ہوتی ہے کلفٹن کے مختلف علاقوں میں پانی کی لائنوں سے غیر قانونی کنکشنز ڈال کر چھوٹی ٹنکیوں میں پانی سپلائی کرنے والا کاشف تسلیم 3 سال گزر جانے کے باوجود وہ “مال و دولت “حاصل نہیں کرسکا تھا جس کے خواب دیکھ کر اس نے کراچی آکر پانی چوری کا دھندہ شروع کیا تھا۔ ایک روز کاشف تسلیم کی ملاقات اس کے کسی قریبی عزیز نے ٹی وی چینل کے اسپورٹس رپورٹر شعیب جٹ سے کروائی پھر کہا جاتا ہے کہ روزانہ کی ملاقاتوں اور حد سے زیادہ قربت بڑھ جانے کے بعد شعیب جٹ نے کاشف تسلیم کو نہ صرف مشورے دینا شروع کردیئے بلکہ ہر سطح پر اس کیلئے سہولت کاری کا کام بھی شروع کردیا ۔ واقفان حال کا کہنا ہے کہ کلفٹن کا پانی چور کاشف تسلیم شعیب جٹ کی تجویز پر عمل کرتے ہوئے اپنی اہلیہ کے نام پر ایک ماہانہ میگزین کا آغاز کرتا ہے جس کا دفتر ڈان اخبار کے پیچھے والی سڑک جس کو ایلنڈر روڈ کے نام سے جانے جاتا ہے وہاں موجود عمارت میں قائم کیا جاتا ہے اور اس میگزین کے ذریعے پانی چوری کے کام میں پیش آنے والے مسائل کو حل کرنے سمیت آگے کے راستے آسان بنانے کیلئے بھرپور کاوشیں کی جاتی ہیں پھر کچھ ہی عرصے بعد پانی چوری کے اس چھوٹے کام کو “زینتھ واٹر فلٹر پلانٹ “کی شکل دی جاتی ہے اور فوری طور پر تین تلوار کے قریب زینتھ واٹر فلٹرپلانٹ کا دفتر بھی قائم کرلیا جاتا ہے اسپورٹس رپورٹر شعیب جٹ اپنے یار کاشف تسلیم کو کچھ ہی عرصے بعد جیو میں لوکل گورنمنٹ کور کرنے والے رپورٹر سلیمان سعادت سے ملاقات کراتا ہے، یہی نہیں شعیب جٹ نے پانی چور کاشف تسلیم کی پروموشن کے لئے سما ٹی وی کا پلیٹ فارم بھی خوب استعمال کیا اور پانی چور کاشف تسلیم کو کراچی کا محسن قرار دینے کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑی کچھ ماہ کے دوران شعیب جٹ کی محنت کے سبب پانی چور کاشف تسلیم اور سلیمان سعادت کے درمیان اعتماد اوربھروسے کا گہرا تعلق قائم ہوجاتا ہے اور پھر یہ دونوں پانی چوری کا بڑا کام کرنے کیلئے ایک نیا پلان تیار کرلیتے ہیں جس کے بعد سلیمان سعادت محکمہ بلدیات اور کراچی واٹر بورڈ میں موجود اپنے ہم خیال اور خاص تعلقات رکھنے والے افسران کی مدد سے پانی چور کاشف تسلیم کا لانڈھی انڈسٹریل ایریا میں زینتھ واٹر فلٹرپلانٹ کے نام سے ایک بڑا غیر قانونی واٹر ہائیڈرنٹ قائم کروانے میں کامیاب ہوجاتا ہے جس میں واٹر بورڈ کا اعلی افسر اور پانی چوری کے حوالے سے بدنام سعید شیخ اور پانی چور کے نام سے مشہور اور واٹر بورڈ کے سی ای او صلاح الدین کا دست راست عامر پیجر نے اہم کردار ادا کیا، بتایا جاتا ہے کہ جیو کے سلیمان سعادت اور شعیب جٹ کو پانی چور کاشف تسلیم لانڈھی انڈسٹریل ایریا میں قائم ہونے والے غیر قانونی واٹر ہائندرنٹ میں سے ٹھیک ٹھاک رقم دیتا ہے پچھلے پانچ سال سے لانڈھی انڈسٹریل ایریا میں قائم اس غیر قانونی ہائیڈرنٹ میں سابق صوبائی وزیر بلدیات ناصر شاہ کا بیٹا شبیر شاہ بھی ملوث ہوکر ماہانہ کروڑوں روپے وصول کرتا ہے لیکن کچھ ماہ قبل ایک رینجرز آپریشن میں یہ غیر قانونی ہائینڈرنٹ بند کرادیا گیا تھا جس کو جیو کا موجودہ رپورٹر سلیمان سعادت دوبارہ کھلوانے کیلئے سرتوڑ کوششیں کررہا ہے زرائع کا کہنا ہے کہ کلفٹن کا پانی چور کاشف تسلیم اور شعیب جٹ اور سلیمان سعادت پانی چوری کے کام میں ملوث ہوکر کروڑوں کے مالک بن چکے ہیں اور تو اور سلیمان سعادت نے کیماڑی سے ڈیفنس اور شعیب جٹ نے ناظم آباد سے بیرون ملک کا سفربہت تیزی سے طے کیا ہے ۔۔مزید اگلی قسط میں ۔۔۔۔۔۔۔