صوبائی وزیر اقلیتی امور، رمیش سنگھ اروڑہ نے کہا کہ بھارت میں مذہبی اقلیتوں سے ناروا سلوک اور نفرت کی وجہ سے نریندر مودی کو ہر فورم پر شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا، جبکہ پاکستان بھر میں مذہبی اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے عملی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
مسلم لیگ ن کی حکومت خواہاں ہے کہ کرتار پور راہدری کو توسیع دی جائے تاکہ دنیا بھر سے یاتریوں کی بڑی تعداد اپنی مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لیے پاکستان آ سکیں۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر اقلیتی امور نے ایک نجی ادارے کے مذہبی اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے حوالے سے ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
رمیش سنگھ اروڑہ کا کہنا تھا کہ محکمہ انسانی حقوق و اقلیتی امور میں شارٹ، میڈیم، اور لانگ ٹرم پلان بنائے جا رہے ہیں جبکہ ورلڈ بینک کے تعاون سے پانچ سالہ روڈ میپ پر بھی کام تیزی سے جاری ہے۔
صوبائی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ ماضی میں دیکھا گیا کہ پاکستان آنے والے یاتریوں میں نوجوان بہت کم نظر آتے تھے، جبکہ بیساکھی کے تہوار پر 12 ممالک کے یاتریوں کو مدعو کیا گیا جن میں ایک نمایاں تعداد نوجوانوں کی بھی تھی تاکہ ان میں ڈر ختم ہو کہ پاکستان آنے کے بعد کسی اور ملک میں جاتے وقت ویزہ کے مسائل نہ ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کچھ عرصہ میں ہندو اور مسیحی میرج ایکٹ پر بھی کام مکمل کرلیا جائے گا تاکہ مذہبی اقلیتوں میں احساس محرومی کا خاتمہ یقینی بنایا جا سکے۔