خیبرپختونخوا حکومت کی طرف سے 82 دستکاری سکولز کی بندش سے بچیاں فری دستکاری سے محروم اور 337 خاندان بے روزگاری کا شکار ہیں،امبر نواز بلوچ ایڈووکیٹ

ڈیرہ اسماعیل خان(بلدیات ٹائمز) تحریک انصاف کی حکومت نے روزگار کے مواقع فراہم کرنے کی بجائے بلدیاتی اداروں سے وابستہ سینکڑوں دستکاری سکولز کی اساتذہ کو بے روزگاری کی طرف دھکیل کر فری دستکاری کی سہولیات کی سکھلائی کرنے والی بچیوں کو محروم کر دیا ہے جس سے خیبرپختونخوا کی عوام میں سخت بے چینی پھیل رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار مرکزی کوآرڈینیٹر وومن ونگ ڈیجیٹل میڈیا سیل جمیعت علماء اسلام پاکستان اور سینئر نائب صدر پاکستان ورکرز فیڈریشن جنوبی ریجن خیبرپختونخوا امبر نواز بلوچ(شیرنی) ایڈووکیٹ نے اپنے بیان میں کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبہ خیبرپختونخوا کے بلدیاتی اداروں کے بجٹ کے دو فیصد حصہ عرصہ دراز سے عوام الناس کی بچیوں کو فری دستکاری کی صنعت سے وابستہ سلائی کڑھائی ، سکھلائی ، ایمبرائیڈری ، نٹنگ وغیرہ کی سہولیات کی فراہمی پر خرچ کر کے بچیوں کو فری سہولیات دی جاتی تھیں۔جس پر صوبائی حکومت کی طرف سے کوئی فنڈز فراہم نہیں کئے جاتے تھے مگر بارہ مئی 2025 کو صوبائی حکومت کی جانب سے غیر آئینی اور عوامی مفاد کے منافی احکام صادر کر کے 15 جون 2025 تک بلدیاتی اداروں کے انڈسٹریل سنٹرز/دستکاری سکولز کی بندش کے احکام صادر کرکے عوام الناس کی بچیوں کو فری دستکاری کی سہولیات حاصل کرکے اپنے گھروں کے اخراجات چلانے والی بچیوں کو محروم کر دیا گیا۔ پاکستان ورکرز فیڈریشن جنوبی ریجن خیبرپختونخوا کی سینئر نائب صدر امبر نواز نے مزید کہا کہ دستکاری سکولز پر صوبائی حکومت کا کوئی فنڈ استعمال نہیں ہوتا تھا بلکہ بچیاں مقامی سطح پر اپنی مدد آپ کے تحت اور بلدیاتی ادارے اپنے قلیل فنڈ سے عوام الناس کو دستکاری کی سہولیات فراہم کرتی تھیں۔ صوبائی حکومت کے غیر قانونی و غیر آئینی اور غیر منصفانہ احکام کی وجہ سے ایک طرف عوام الناس کی بچیوں کو فری دستکاری کی سہولیات سے محروم کیا گیا ہے اور دوسری طرف حکومت کے احکام پر 82 سکولز کی بندش سے 337 خاندان بےروزگاری کے شکار ہو گئے ہیں۔ امبر نواز شیرنی ایڈووکیٹ نے خیبرپختونخوا کی حکومت کے دستکاری سکولز کی بندش کے احکام کو عوام الناس کے بنیادی آئینی حقوق کے منافی اقدام ، غیر قانونی، غیر منصفانہ اقدام قرار دیتے ہوئے صوبائی حکومت سے ایسے احکام کی فوری واپسی کا مطالبہ کیا ہے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت بلدیاتی اداروں سے وابستہ دستکاری سکولز اساتذہ کو بے روزگار ہونے سے بچائے۔

جواب دیں

Back to top button