لاہور میں فضائی آلودگی کی صورتحال انتہائی خراب ہو چکی ہے اور امریکی ائیر کوالٹی انڈیکس کے مطابق شہر کا آلودگی سکور 609 تک پہنچ چکا ہے، جس سے لاہور دنیا کے سب سے زیادہ آلودہ شہروں میں سرفہرست آ گیا ہے۔ موسمیاتی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگلے تین دن یعنی 6، 7 اور 8 نومبر کو یہ سکور 600 سے 700 تک پہنچ سکتا ہے۔ بھارت سے آنے والی آلودہ ہوائیں شہر کی فضائی آلودگی میں اضافہ کر رہی ہیں، جس کی رفتار 4 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے اور ان ہواؤں کا رخ مشرق سے مغرب کی طرف ہے۔
اس حوالے سے سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ آلودگی کی روک تھام کے لیے انتظامیہ کی جانب سے متعدد اقدامات کیے جا رہے ہیں، جن میں بغیر زگ زیگ ٹیکنالوجی کے چلنے والے بھٹوں کو گرانا، سڑکوں اور بازاروں میں پانی کا چھڑکاؤ اور ماحولیاتی افسران کے ساتھ فیلڈ آپریشنز شامل ہیں۔ مزید برآں سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ماسک کا استعمال یقینی بنائیں اور خاص طور پر بزرگ، مریض اور بچے اضافی احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
انہوں نے فصلوں کی باقیات جلانے سے اجتناب برتنے کی بھی تلقین کی ہے اور واضح کیا ہے کہ اس طرح کی سرگرمیاں سموگ کی شدت میں اضافے کا سبب بنیں گی۔ اگر ضرورت پیش آئی تو مصنوعی بارش کا آپشن بھی استعمال کیا جائے گا۔
مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ شہری کسی بھی خلاف ورزی کی اطلاع 1373 ہیلپ لائن یا گرین ایپ کے ذریعے دے سکتے ہیں۔ حکومت کے قائم کردہ مانیٹرنگ اینڈ کنٹرول سنٹر نے فضائی آلودگی پر گہری نظر رکھی ہوئی ہے اور صورتحال کا مسلسل جائزہ لیا جا رہا ہے۔