چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی کمرشل بسوں کو الیکٹرک بسوں میں تبدیل کرنے کے لئے تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو آن بورڈ لینےکی ہدایت

چیئرمین کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی محمد علی رندھاوا نے سی ڈی اے ہیڈ کوارٹرز میں ایک اجلاس کی صدارت کی جس میں پبلک اور کمرشل گاڑیوں کو الیکٹرک پر منتقل کرنے کے جامع منصوبوں پر غور کیا گیا۔ میٹنگ میں میٹرو اور ای وی بسوں اور ان کے بس اسٹیشنوں پر ڈیجیٹل اشتہارات کی تجویز کا بھی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ممبر (ایڈمن)، ممبر ٹی اینڈ ڈی، اور اسلام آباد بس سروس کے دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے اس بات پر زور دیا کہ

یہ اقدام اسلام آباد میں ایک سرسبز، زیادہ موثر پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم کے حصول کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ عوامی کمرشل بسوں کی الیکٹرک بسوں میں منتقلی سے شہر کے ٹرانسپورٹ کے بنیادی ڈھانچے کو جدید بنانے کی توقع ہے جبکہ کاربن فوٹ پرنٹ میں زبردست کمی آئے گی۔چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے کمرشل بسوں کو الیکٹرک بسوں میں تبدیل کرنے کے لیے تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو آن بورڈ کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے برقی نقل و حرکت کی طرف تیزی سے تبدیلی کی حوصلہ افزائی کے لیے خصوصی مراعات کی فراہمی کو تلاش کرنے کی بھی ہدایت کی۔ اس پہل کا فوکس کاربن فوٹ پرنٹ کو کم کرنے اور ماحولیاتی اثرات کو بہتر بنانے پر ہونا چاہیے۔ میٹنگ کے دوران، چارجنگ انفراسٹرکچر کو اپ گریڈ کرنے کی ضرورت کو اس اقدام کی کامیابی کی کلید کے طور پر اجاگر کیا گیا۔ اس سلسلے میں چیئرمین سی ڈی اے نے شہر بھر کے پیٹرول پمپس پر الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنز کے قیام کی سہولت کے لیے نئے ضابطے متعارف کرانے کی ہدایت کی ہے۔ چیئرمین سی ڈی اے نے بسوں اور بس سٹیشنز پر ڈیجیٹل اشتہارات متعارف کرانے کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ متعارف کرایا گیا ڈیجیٹل اشتہار سبسڈی پر انحصار کم کرتے ہوئے اضافی آمدنی پیدا کرے گا۔ ڈیجیٹل اسکرینوں کو اس طرح متعارف کرایا جانا چاہئے جس سے ارد گرد کی جمالیاتی کشش میں اضافہ ہو۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ سی ڈی اے بسوں کو الیکٹرک میں منتقل کرنے کا معاملہ اسلام آباد کے سکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں سمیت تمام اداروں اور تنظیموں کے ساتھ اٹھائے گا۔ یہ اقدام پائیدار شہری ترقی کے لیے سی ڈی اے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے اور اسلام آباد کو پاکستان میں صاف توانائی کی نقل و حمل کے لیے ایک ماڈل سٹی کے طور پر جگہ دے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button