وزیر اعلٰی خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے ڈیرہ اسماعیل خان کا دورہ کیا اور گومل میڈیکل کالج کے سالانہ کانووکیشن میں بحیثیت مہمان خصوص شرکت کی۔ وزیراعلٰی نے فارع التحصیل طلبہ میں ڈگریاں اور میڈلز تقسیم کئے۔ کانووکیشن میں میڈیکل کے شعبے میں 68 گریجویٹس کو مختلف ڈگریاں دی گئیں۔ کانووکیشن میں 18 طلبہ کو گولڈ میڈلز سے بھی نوازا گیا ۔کانووکیشن تقریب سے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فارغ التحصیل طلبہ ان کے والدین اور اساتذہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، کانووکیشن کے کامیاب انعقاد پر گومل میڈیکل کالج کی انتظامیہ کو بھی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔مختصر مدت میں گومل میڈیکل کالج کی شاندار کامیابیوں کا سفر قابل تحسین ہے، طب کا شعبہ ایک مقدس پیشہ ہے اور ڈاکٹروں کا معاشرے میں اعلیٰ مقام ہے، جان اللہ کے ہاتھ میں ہوتی ہے لیکن مریضوں اور ان کے اہل خانہ کی ڈاکٹر سے بہت زیادہ توقعات ہوتی ہیں۔ڈاکٹرز اپنی ڈیوٹی کو صرف ڈیوٹی نہیں بلکہ ایک مشن اور دکھی انسانیت کی خدمت سمجھ کر ادا کریں، ڈاکٹرز پسماندہ علاقے میں خدمات انجام دینے کے لئے آگے آئیں جہاں لوگوں کو ان کی خدمات کی زیادہ ضرورت ہے۔علی امین خان گنڈاپور نے کہا کہ ڈاکٹروں کو اچھی جگہوں پر تعیناتی کے لئے سفارش کلچر سے نکلنا ہوگا، سفارش کی وجہ سے میرٹ تباہ ہو جاتا ہے اور میرٹ کے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا۔نئے گریجویٹس نے ابھی سے فیصلہ کرنا ہے کہ انہوں نے صرف اچھا ڈاکٹر ہی نہیں بلکہ اچھا انسان اور رول ماڈل بننا ہے، اچھا انسان وہی ہے جو انسانیت کی بے لوث خدمت پر یقین رکھتا ہو۔ ہمارا مذہب اسلام ہمارے لئے مشعل راہ ہے، ہمیں زندگی کے تمام شعبوں میں اسلامی تعلیمات پر سختی سے عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے، ہم سب ایک اچھا انسان بن کر ایک اچھے معاشرے کی تشکیل ممکن بنا سکتے ہیں۔
صحت کا شعبہ موجودہ صوبائی حکومت کا ترجیحی شعبہ ہے، پسماندہ اضلاع میں بنیادی صحت کے شعبے کو بہتر بنانے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر کام کر رہے ہیں۔ میڈیکل کالجوں میں داخلوں کے لئے ضم اضلاع کا کوٹہ بڑھانے پر کام کر رہے ہیں، ضم اضلاع میں لوگوں کو صحت کے شعبے میں بہتر خدمات کی فراہمی کے لئے مقامی لوگوں کو بھرتی کیا جائے گا، بہت جلد ڈی آئی خان میں خیبر میڈیکل یونیورسٹی کا کیمپس کھولا جائے گا۔ وزیراعلٰی علی امین خان گنڈاپور نے کالج میں قائم جدید طرز کے 3 لیبارٹریز کا بھی افتتاح کیا- آئی ٹی لیب خیبر میڈیکل یونیورسٹی کے تعاون سے قائم کیا گیا ہے جس پر 9 کروڑ روپے لاگت آئی ہے۔ یہ لیب ایم بی بی ایس کے آن لائن امتحانات کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ یہ ایک جدید ترین امتحانی مرکز ہے جس میں امتحانات کی شفافیت کے لیے نگرانی کا مؤثر نظام موجود ہے۔
اناٹومیج تھری ڈی ٹیبل 4 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل کیا گیا ہے۔ جو صوبے میں اپنی نوعیت کا پہلا سٹیٹ آف دی آرٹ تھری ڈی ٹیبل ہے۔سکل لیب 3 کروڑ روپے کی لاگت سے قائم کیا گیا ہے جو جدید میڈیکل ایجوکیشن کی بنیادی ضرورت ہے۔ علاقے کے منتخب عوامی نمائندوں، ڈویژنل اور ضلعی انتظامیہ کے اعلیٰ حکام، اساتذہ، والدین اور طلبہ کی بڑی تعداد نے کانووکیشن میں شرکت کی۔