وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت خیبر پختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کا 16 واں بورڈ اجلاس منعقد ہوا. اجلاس میں بورڈ کے سابقہ اجلاسوں میں کئے گئے فیصلوں پر عمل درآمد، ڈیجیٹل پالیسی کے تحت اٹھائے گئے اقدامات اور مستقبل کے اہداف کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن پالیسی اینڈ روڈ میپ 2030 کے مسودے کو حتمی شکل دےدی گئی ہے، روڈ میپ میں ڈیجیٹل گورننس، سکلز ڈویلپمنٹ، سائبر ریزیلینس، ایمرجنگ ٹیکنالوجی، فن ٹیک اینڈ ڈیجیٹل پیمنٹ، ڈیجیٹل پلیٹ فارم انفراسٹرکچر، کلائیمیٹ ٹیک اور دیگر ڈومینز شامل ہیں، اجلاس کو بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ صوبے میں خدمات کی فراہمی کے عمل کو بہتر بنانے کےلئے آئی ٹی بورڈ کے تحت 60 سے زیادہ منصوبوں کا اجراء کیا گیا ہے، فلیگ شپ اقدامات میں پبلک سروس ڈیلیوری پورٹل (دستک)، ڈیجیٹل محاصل پلیٹ فارم، ڈیجیٹل فن ٹیک پلیٹ فارم (پامیر)، ڈیجیٹل سٹامپنگ، موٹر وہیکل رجسٹریشن سسٹم اور کاربن کریڈٹ پورٹل شامل ہیں۔صوبائی حکومت کی سروس ڈیلیوری پورٹل دستک کو بین الاقوامی سطح پر پذیرائی ملی ہے، ای اسلحہ لائسنس کےلئے ایک لاکھ سے زائد ووچرز موصول، اب تک 89 کروڑ روپے سے زائد ادائیگی کی جا چکی ہے۔ محکمہ ایکسائز کے تحت رجسٹریشن، ٹوکن ٹیکس، ٹرانسفرز اور دیگر امور کی مد میں مجموعی طور پر 12 کروڑ روپے سے زائد کلیکشن کی گئی ہے، کاربن کریڈٹ پورٹل کے اجراء سے تمام کاربن ڈیپازٹس کی تفصیل اور متعلقہ خدمات ایک ہی پلیٹ فارم پر میسر ہونگی، انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے تحت اٹھائے گئے مذکورہ اقدامات پر مجموعی طور پر 206 ملین روپے خرچ کئے گئے ہیں جس کے ریٹرن اماونٹ کا تخمینہ 1.8 ارب روپے ہے۔یوتھ ایمپلائمنٹ پروگرام کے تحت گزشتہ چند سالوں میں 13800 نوجوانوں کو مختلف شعبوں میں ٹریننگ دی گئی، مذکورہ نوجوانوں میں سے 37 فیصد متعلقہ شعبوں میں روزگار حاصل کر چکے ہیں، 2500 نوجوانوں کو کلاوڈ کمپیوٹنگ اور ڈیٹا انجنیئرنگ میں ٹریننگ دی گئی ہے جن میں سے 49 فیصد برسر روزگار ہیں، نوجوانوں کو ڈیجیٹل سکلز کے ذریعے روزگار کی فراہمی کے نئے اقدامات کے تحت مختلف شعبوں میں مزید 27 ہزار نوجوانوں کو ہنر سکھانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ ضم اضلاع کے 7 ہزار سے زائد نوجوانوں کو بھی مختلف شعبوں میں ٹریننگ دی جائے گی، ڈیجیٹل اکانومی اینڈ سکلز سنٹر مردان کے تحت 4000 سے زائد نوجوانوں کو مختلف شعبوں میں تربیت دی جائے گی۔
ڈیجیٹل انٹرن شپ پروگرام کے تحت 2000 سے زائد نوجوانوں کو آئی ٹی پارک کمپنیز میں انٹرن شپ فراہم کی گئی ہے، جن میں سے 67 فیصد نوجوان اب برسر روزگار ہیں۔ خیبر پاس کے نام سے خیبر پختونخوا ڈیجیٹل آئیڈنٹیٹی پلیٹ فارم کا فریم ورک بھی تیار کر لیا گیا ہے، پلیٹ فارم کے تحت ڈیجیٹل اینڈ ٹرانسپورٹیبل الیکٹرانک آئی ڈی وضع کی جائے گی، بچے کی رجسٹریشن سے لیکر ڈیتھ سرٹیفیکیٹ تک تمام شہری خدمات کےلئے آن لائن سہولت میسر ہوگی۔وزیر اعلٰی علی امین گنڈاپور نے کہا کہ سرکاری محکموں کی استعداد کو بڑھانے کے لئے ڈیجیٹائزیشن کے عمل کو تیز کیا جائے، سرکاری امور میں شفافیت، گڈ گورننس اور سروس ڈیلیوری کے عمل کو بہتر بنانے کے لئے انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کا موثر استعمال موجود صوبائی حکومت کی پالیسی کا اہم جز ہے۔ڈیجیٹل سٹی ہری پور کی عمارت کے باقی ماندہ کام کو جلد مکمل کیا جائے، پشاور میں آئی آٹی پارک کے قیام پر جلد کام شروع کیا جائے، صوبے میں ہاوسنگ کالونیوں کی جی آئی ایس میپنگ کی جائے۔