گلگت میں ”واٹر فار ڈویلپمنٹ” منصوبے کی افتتاحی ورکشاپ کا آغاز کیا گیاجو گلگت بلتستان میں پائیدار ترقی کو فروغ دینے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ اس منصوبے کو ای وی کے ٹو سی این آر اور یو این ڈی پی عملی جامہ پہنائیں گے جسے اطالوی ایجنسی برائے ترقیاتی تعاون کی طرف سے مالی اعانت فراہم کی جا رہی ہے۔
یہ پروجیکٹ گلیشیئرز سے پانی کے اخراج کی پیمائش کے لیے ہائیڈروولوجیکل اسٹیشنز نصب کرے گا، سیلاب کی سطح کے بارے میں قیمتی ڈیٹا فراہم کرے گا اور خطے میں پانی کے وسائل کے بہتر انتظام میں معاونت کرے گا۔ منصوبے کے دائرہ کار میں گلگت بلتستان میں فائٹو پیتھولوجی اور زولوجی کے لیے دو نئی لیبارٹریوں کا قیام شامل ہے، اس کے ساتھ ساتھ موجودہ گلیشیالوجی اور واٹر کوالٹی لیبارٹریوں کو مضبوط بنانا شامل ہے جو پہلے ای وی کے ٹو سی این آر اور یو این ڈی پی نے اطالوی حکومت کے تعاون سے قائم کیے تھے۔اس اقدام کا ایک اہم پہلو ایک جامع پروگرام ہے جو کمیونٹی بیداری، علم کے اشتراک، اور صلاحیت کی تعمیر پر مرکوز ہے۔ اس پروگرام میں پینے اور آبپاشی کے پانی، مویشیوں کی پرورش، اور بہتر زرعی طریقوں جیسے موضوعات کا احاطہ کیا جائے گا۔ یہ منصوبہ گلیشیالوجی، آبی وسائل اور مویشیوں اور پودوں کو متاثر کرنے والی بیماریوں پر سائنسی تحقیق بھی کرے گا۔
اس کے علاوہ، یہ منصوبہ گلگت بلتستان میں ایک ماڈل ایکو ویلج کے قیام کے ذریعے ماحولیاتی سیاحت کو فروغ دے گا، جو خطے میں اپنی نوعیت کا پہلا منصوبہ ہے۔ یہ مربوط ماڈل مقامی کمیونٹیز کو سیاحت کی صنعت سے جوڑ دے گا، مقامی افراد اپنے علم اور ہنر سے فائدہ اٹھا کر اپنے لیے اقتصادی ترقی کے وسائل پیدا کر سکیں گے۔ اس منصوبے میں گلگت بلتستان میں سرکاری اہلکاروں کے لیے استعداد کار میں اضافہ، پائیدار ترقی پر توجہ مرکوز کرنا اور پالیسی کی تشکیل اور عمل درآمد میں سبز طریقوں کو اپنانا بھی شامل ہے۔لانچنگ تقریب میں گلگت بلتستان کے وزیر منصوبہ بندی و ترقی راجہ ناصر علی خان، قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے وائس چانسلر انجینئر ڈاکٹر عطاء اللہ شاہ، گلگت بلتستان کے سیکرٹری قانون جناب سجاد حیدر نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ سرکاری اداروں اور مقامی یونیورسٹیوں کے اہلکار بھی تقریب کا حصہ تھے۔
اپنے خطاب میں راجہ ناصر علی خان نے گلگت بلتستان کو درپیش ماحولیاتی مسائل اور ان سے نمٹنے کے لیے فوری مداخلت کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے خطے میں مزید ماحولیاتی انحطاط کو روکنے کے لیے ماحول دوست سیاحت کے طریقوں کی اہمیت پر زور دیا۔ انجینئر ڈاکٹر عطاء اللہ شاہ نے خطے میں آبی وسائل پر تحقیق میں اضافے کی ضرورت پر روشنی ڈالی، خاص طور پر پیٹ کے کینسر میں پینے کے پانی کے کردار پر تحقیق۔ جناب سجاد حیدر، سیکرٹری قانون جی بی نے کہا کہ اداروں کے درمیان خاص طور پر ڈیٹا شیئرنگ کے لیے رابطوں کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔ جناب خادم ڈائریکٹر انوائرمینٹل پروٹیکشن ایجنسی نے اس منصوبے کو بے حد سراہا اور اسے جی بی میں پائیدار ترقی کے لیے وقت کی ضرورت قرار دیا۔ یو این ڈی پی کے تکنیکی ماہر جناب فہیم احمد اور ای وی کے ٹو سی این آر میں قدرتی وسائل کے کو آردینیٹر محمد اورنگزیب نے پروجیکٹ کی کلیدی ڈیلیوری ایبلز کا جائزہ پیش کیا۔ گلگت بلتستان کے ریجنل منیجر جناب عارف حسین نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے تقریب کا اختتام کیا۔