بلاول بھٹو زرداری نے ایس آئی یو ٹی ٹرسٹ اسپتال کے نئے ڈائیلاسس اور لیتھوٹرپسی مراکز کا افتتاح کردیا

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ایس آئی یو ٹی ٹرسٹ اسپتال کے نئے ڈائیلاسس اور لیتھوٹرپسی مراکز کا افتتاح اس حقیقت کا مظہر ہے کہ سندھ حکومت ہر شہری کو معیاری صحت کی سہولت بنیادی حق کے طور پر فراہم کرنے کے غیر متزلزل عزم پر کاربند ہے۔پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی صدارت میں منعقدہ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، جنہوں نے شارع فیصل پر ڈاکٹر سید ہارون احمد ڈائیلاسس سینٹر اور مس زبیدہ مصطفیٰ لیتھوٹرپسی یونٹ کا افتتاح کیا، وزیراعلیٰ نے سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن (ایس آئی یو ٹی) کو اس کامیابی پر مبارکباد پیش کی۔ تقریب میں بلاول بھٹو زرداری، وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو، پروفیسر عابد رضوی، شبّر زیدی، مخیر حضرات اور دیگر معزز شخصیات شریک تھیں۔

ہوٹل سے اسپتال تک

سید مراد علی شاہ نے اسپتال کے منفرد مقام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ جگہ پہلے ایک کمرشل ہوٹل تھی جو اب بلا امتیاز تمام افراد کے لیے مفت علاج فراہم کرنے والے مرکز میں تبدیل ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایس آئی یو ٹی کی خدمات ہر شخص کے لیے قابل رسائی ہیں، خواہ اس کی معاشرتی حیثیت، مذہب یا علاقائی پس منظر کچھ بھی ہو۔وزیراعلیٰ نے بتایا کہ جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کے ڈاکٹر طارق محمود نے سابق تاج محل ہوٹل کو اسپتال میں تبدیل کرنے کی تجویز دی تھی۔ فنڈنگ سے متعلق سوال پر انہوں نے ڈاکٹر ادیب رضوی کی صلاحیت پر اعتماد کا اظہار کیا اور بتایا کہ پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کا باہمی تعاون اس منصوبے میں بنیادی کردار رکھتا ہے۔اسپتال اب جزوی طور پر فعال ہے اور نئے ڈائیلاسس اور لیتھوٹرپسی مراکز بھی اس میں شامل ہو چکے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے صحت کے شعبے میں سندھ حکومت کی مسلسل معاونت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایسی کامیابیاں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے مؤثر ماڈل کے ذریعے ممکن ہوئی ہیں۔ انہوں نے ایس آئی یو ٹی کو اس ماڈل کا “درخشاں ستارہ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ سندھ حکومت کا حصہ ہے اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو اور صدر آصف علی زرداری کے وژن کے مطابق کام کر رہا ہے۔سید مراد علی شاہ نے بتایا کہ جاری مالی سال میں محکمہ صحت کے غیر ترقیاتی اخراجات 343 ارب روپے جبکہ ترقیاتی اخراجات 424 ارب روپے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کی ترقی اور نیشنل انسٹیٹیوٹ آف کارڈیو ویسکولر ڈیزیزز (این آئی سی وی ڈی) کو صوبائی حکومت کے تحت ایک جدید ادارے میں تبدیل کرنا بھی اہم کامیابیاں ہیں۔ حکومت این آئی سی وی ڈی اور ایس آئی سی وی ڈی کے نیٹ ورک کے لیے سالانہ تقریباً 23 ارب روپے فراہم کرتی ہے۔ انہوں نے انڈس ہیلتھ نیٹ ورک کے ڈاکٹر فیصل باری سمیت دیگر شراکت داروں کا شکریہ ادا کیا۔وزیراعلیٰ نے کووڈ 19 کے دوران سندھ انفیکشیئس ڈیزیزز اسپتال کے قیام کو ایک بڑی پیش رفت قرار دیا اور نجی شعبے کو مزید شراکت داری کی دعوت دی۔ انہوں نے ڈاکٹر ادیب رضوی کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایک چھوٹے وارڈ سے ملک کے سب سے بڑے طبی نیٹ ورک تک ایس آئی یو ٹی کی تعمیر کی اور ان کے لیے صحت و درازی عمر کی دعا کی۔وزیراعلیٰ نے جناح اسپتال ایمرجنسی ٹاور پروجیکٹ کے لیے حکومت کی جانب سے 15 ملین ڈالر کی فراہمی کی تصدیق کی جبکہ منصوبے کی مجموعی لاگت 35 ملین ڈالر ہے۔ یہ منصوبہ 2029 تک مکمل ہو گا اور جناح اسپتال کو خطے کا سب سے بڑا طبی کمپلیکس بنا دے گا، جس میں فیصل ایدھی تعاون فراہم کر رہے ہیں۔وزیراعلیٰ نے پیپلز پارٹی کے بنیادی مقصد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ "ہمیں عوام کی خدمت کرنی ہے۔” انہوں نے کہا کہ نیا ٹرسٹ اسپتال اسٹریٹجک مقام پر واقع ہے جہاں سے دیہی سندھ، پنجاب اور بلوچستان سے آنے والے مریض جدید صحت سہولتوں تک آسان رسائی حاصل کر سکیں گے۔ انہوں نے بلاول بھٹو زرداری کی قیادت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ صحت کے نظام کو مضبوط بنانے کے لیے کوشاں ہیں اور پیپلز پارٹی مفت طبی سہولتوں کے فروغ کے لیے پرعزم ہے۔

ایس آئی یو ٹی کی 50 سالہ روایت "وقار کے ساتھ مفت علاج” کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ادارہ ایک آٹھ بستروں کے وارڈ سے بڑھ کر ملک بھر میں 3 کروڑ 50 لاکھ سے زائد مریضوں کو علاج فراہم کرنے والے نیٹ ورک میں تبدیل ہوا ہے جو پروفیسر ڈاکٹر ادیب رضوی کی خدمات کا نتیجہ ہے۔

ڈائیلاسس سینٹر کی خصوصیات

ڈاکٹر سید ہارون احمد ڈائیلاسس سینٹر میں 55 جدید ہیمو ڈائیلاسس مشینیں موجود ہیں جن میں ایک آئی سی یو کے لیے مخصوص ہے۔ یہ سینٹر روزانہ 200 سے زائد مریضوں کو خدمات فراہم کرے گا۔ اس میں جدید ریورس اوسموسس (آر او) سسٹم اور سی واٹر آر او پلانٹ نصب ہے، جو پانی کے تحفظ کے لیے استعمال ہو گا، جبکہ 100 سے زائد عملہ خدمات انجام دے گا۔

لیتھوٹرپسی یونٹ کی خصوصیات

نیا لیتھوٹرپسی یونٹ سندھ اور پنجاب میں گردوں کی پتھری کے بڑھتے ہوئے مسائل کے حل میں معاون ہو گا۔ اس کے لیے سوئس ساختہ جدید مشین نصب کی گئی ہے جو بے ہوشی کے بغیر، غیر جراحی طریقے سے پتھری توڑنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ یہ فلورو اسکوپی اور الٹراساؤنڈ گائیڈنس کے ساتھ روزانہ 12 تک طریقۂ کار انجام دے سکے گی۔وزیراعلیٰ نے ٹرسٹ اسپتال کو امید کی کرن قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایس آئی یو ٹی کے نیٹ ورک کو مضبوط بنائے گا اور کسی مریض کو مالی مسائل کی بنیاد پر واپس نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے حکومت کی مکمل حمایت کا یقین دلاتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر ادیب رضوی کی انسانیت دوست خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا۔ تقریب کا اختتام ایس آئی یو ٹی کے عملے اور معاونین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ہوا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ "یہی وہ طرز حکمرانی ہے جو عوامی فلاح پر مرکوز ہو۔ خدا کرے ایس آئی یو ٹی ٹرسٹ اسپتال نسلوں تک انسانیت کی خدمت کرتا رہے۔

جواب دیں

Back to top button