وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان اور وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے مابین سکردو میں ہونے والی ملاقات میں وزیر اعلیٰ نے گلگت بلتستان کیلئے بجٹ میں اضافے اور گندم سبسڈی کی رقم میں خاطر خواہ اضافے پر وفاقی وزیر خزانہ کے خصوصی تعاون پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ گلگت، سکردو، چلاس اور ہنزہ میں بجلی کا شدیدبحران ہے جس کی وجہ سے عوام اور دیگر علاقوں سے آنے والے مقامی اور بین الاقوامی سیاحوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ شارٹ ٹرم پالیسی کے تحت ان علاقوں میں سولر پاور پروجیکٹس کی تنصیب لازمی ہے جس کے علاوہ کوئی متبادل ذرائع سے مختصر مدت میں بجلی کی فراہمی ممکن نہیں۔ وزیر اعظم پاکستان سے بھی خصوصی سفارش کی تھی۔
وزیر اعلیٰ نے ملاقات میں اس امید کا بھی اظہار کیا کہ وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کی جانب سے گلگت بلتستان کے مسائل حل کرنے کے حوالے سے خصوصی کمیٹی میں چیئرمین کی ذمہ داری آپ کو سونپی گئی ہے۔ ہمیں امید ہے کہ آپ گلگت بلتستان کو درپیش مسائل جن میں 4 نئے اضلاع کا قیام، گلگت بلتستان کو نیشنل فنانس کمیشن (NFC) سے حصہ کا تعین، دیامر بھاشا ڈیم کا نیٹ ہائیڈل پروفٹ اور نئے آسامیوں کی تخلیق کے حوالے سے بھی آپ اپنا خصوصی کردار ادا کریں گے۔
وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر کہاکہ گلگت بلتستان میں ورکنگ سیزن محدود ہوتا ہے جس کو مدنظر رکھتے ہوئے ترقیاتی بجٹ کا دو برابر اقساط میں ریلیز کو ممکن بنایا جائے تاکہ ترقیاتی عمل میں تیزی لائی جاسکے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ گلگت بلتستان کے حوالے سے قائم خصوصی کمیٹی کے چیئرمین کی حیثیت سے پانچ نکالی ایجنڈے پر مشتمل درپیش مسائل کو حل کرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کروں گا۔
وفاقی وزیر خزانہ نے یقین دہانی کرائی کہ گلگت، سکردو، چلاس اور ہنزہ میں سولر پاور پروجیکٹس میں دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ اس حوالے سے جلد پیشرفت ہوگی اور پہلے کوارٹر میں ترقیاتی بجٹ کا40 فیصد ریلیز کو بھی ممکن بنایا جائے گا۔
وفاقی وزیر خزانہ نے کہاکہ گلگت بلتستان میں جاری پی ایس ڈی پی منصوبوں کیلئے بھی درکار وسائل کی فراہمی ممکن بنائیں گے۔ گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی اور عوام کو درپیش مسائل حل کرنے کیلئے صوبائی حکومت کے ساتھ ہر ممکن تعاون کو یقینی بنایا جائے گا۔