پاکستان کا معیاری وقت یکم اکتوبر1951 کو نافذ ہوا۔ یہ شکر گڑھ کے ایک گاؤں بڑا بھائی مسرور کا مقامی وقت ہے جو گرینچ ٹائم سے پورے پانچ گھنٹے آگے ہے۔اس کا تعین ممتاز ماہر ریاضی پروفیسر محمود انور نے کیا تھا۔ حکومت پاکستان نے اسے اختیار کرنے کا اعلان 15 ستمبر 1951 کو کیا ۔ اس سے پہلے پاکستان کا وقت وہی تھا جو تقسیم سے پہلے سےچلا آرہا تھا اور اب بھی بھارت کا سٹینڈرڈ ٹائم ہے یعنی GMT سے ساڑھے پانچ گھنٹے آگے۔ پاکستان سٹینڈرڈ ٹائم دراصل مغربی پاکستان کا تھا. مشرقی پاکستان کا اس سے ایک گھنٹہ آگے تھا.
پروفیسر محمود انور یکم جنوری 1910ء کو جالندھر میں پیدا ہوئے۔ گورنمنٹ کالج، لاہور سے بی اے آنرز اور پھر ایم اے (ریاضی) کی ڈگریاں حاصل کیں۔ انڈین آڈٹ اینڈ اکاونٹ سروس کے امتحان میں بھی کامیابی حاصل کی، لیکن اس میں گئے نہیں اور محکمہ تعلیم سے منسلک ہونے کا فیصلہ کیا۔ پہلے اسلامیہ کالج جالندھر میں اور قیام پاکستان کے بعد دیال سنگھ کالج ، لاہور میں ریاضی کے پروفیسر رہے۔ رازؔ کے قلمی نام سے اخبار سول اینڈ ملٹری گزٹ میں مضامین لکھا کرتے تھے۔ ان کی تصانیف میں جدید طبیعیات کا تعارف، کائنات اور تسخیر کائنات قابل ذکر ہیں۔ یکم جنوری 1964ء کو لاہور میں وفات پائی۔ میانی صاحب قبرستان میں سپرد خاک ہوئے.