ہاؤسنگ سکیموں کی منظوری میں غیر ضروری تاخیر نہیں ہونی چاہیئے،غیرقانونی سکیموں کی ریگولرائزیشن سے شہریوں کے حقوق کا زیادہ بہتر تحفظ ہو سکے گا، ذیشان رفیق

وزیر بلدیات پنجاب ذیشان رفیق نے زور دیا ہے کہ ہائوسنگ سکیموں کی منظوری میں غیر ضروری تاخیر نہیں ہونی چاہیئے کیونکہ بروقت منظوری نہ ملنے سے کرپشن کے دروازے کھلتے ہیں۔

وہ وزیراعلی مریم نواز شریف کی قائم کردہ خصوصی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جس کا مقصد زرعی اراضی کا بغیر پلاننگ کمرشل استعمال ریگولرائز کرنے کے لئے تجاویز تیار کرنا ہے۔ کمیٹی کے شریک کنوینر وزیر زراعت و لائیوسٹاک سید عاشق حسین کرمانی، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب خالد اسحاق، ایس ایم بی آر نبیل جاوید، سیکرٹری بلدیات شکیل احمد میاں، سیکرٹری ہائوسنگ، دیگر متعلقہ افسروں اور ڈویلپرز ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے شرکت کی۔ وزیر بلدیات ذیشان رفیق نے کہا کہ غیرقانونی ہائوسنگ سکیموں کی ریگولرائزیشن سے شہریوں کے حقوق کا بھی بہتر انداز میں تحفظ ہو سکے گا۔ حکومتی محکموں کے نزدیک تمام ڈویلپرز کے لئے پیمانہ ایک ہی ہونا چاہیئے۔ اجلاس میں زرعی اراضی کا کمرشل استعمال ریگولرائز کرنے کیلئے مختلف تجاویز پر غور کیا گیا۔ ڈائریکٹر جنرل لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور ڈائریکٹر جنرل پنجاب ہائوسنگ اینڈ ٹائون پلاننگ ایجنسی (PHATA) نے اجلاس کو موجودہ ہائوسنگ قوانین کے بارے میں بریفنگ دی۔ کمیٹی کے کنوینر وزیر بلدیات ذیشان رفیق نے کہا کہ وزیراعلی مریم نواز شریف کی ہدایت پر پنجاب حکومت جو نیا طریقہ کار متعارف کرانے والی ہے اس کے تحت نجی ہائوسنگ منصوبوں کی منظوری کے عمل کی مقررہ ٹائم لائن میں تکمیل یقینی بنائی جائے گی۔ اجلاس کے دوران پراپرٹی ٹرانسفر سسٹم (پی ٹی ایس) سافٹ وئیر پر بھی بریفنگ دی گئی۔ پی ٹی ایس کے ساتھ لنک کے بغیر مستقبل میں کسی سکیم کی منظوری نہیں ہوگی۔ ذیشان رفیق نے کہا کہ پراپرٹی رجسٹر ہی تب ہوگی جب پی ٹی ایس میں ڈیٹا اپ لوڈ ہوگا۔ پی ٹی ایس کے باعث پلاٹوں کی اوور سیلنگ ناممکن ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی سطح پر مجوزہ اتھارٹی تمام ماسٹر پلانز کی منظوری دے سکے گی۔ وزیر بلدیات نے کہا کہ صوبہ بھر کی ڈویلپمنٹ اتھارٹیز، فاٹا، لوکل گورنمنٹ اور روڈا جیسے اداروں کے کام میں ڈپلی کیشن نہیں ہونی چاہیئے۔ اسی پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیراعلی مریم نواز شریف نے ایک جامع قانون تیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اس حوالے سے ڈویلپرز اور دیگر سٹیک ہولڈرز کی تجاویز بھی لے رہے ہیں۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر زراعت و لائیوسٹاک سید عاشق حسین کرمانی نے متعلقہ افسروں کو ہدایت کی کہ غیرقانونی سکیم کی تعریف واضح ہونی چاہیئے۔ اس کمیٹی کے پلیٹ فارم سے ہم ایسی اصلاحات متعارف کرائیں گے جس سے محکموں کی ذمہ داریوں اور دائرہ کار کا تعین کرنے میں آسانی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ڈویلپرز کیلئے سہولتیں پیدا کرنے سے خریداروں کا بھی فائدہ ہوگا۔ اس موقع پر سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو نبیل جاوید نے ہدایت کی کہ پی ایس ٹی میں جامع اور آسان فیچرز شامل کئے جائیں۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب خالد اسحاق نے کہا کہ اصول یہ ہونا چاہیئے کہ جو سرکاری محکمہ شہریوں سے فیس وصول کرتا ہے انہیں خدمات بھی وہی فراہم کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہر محکمہ اپنی حدود کے اندر کام کرے تو مسائل پیدا نہیں ہونگے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button