1876 میں آج کے دن 29 سالہ گراہم بیل کی انقلابی ایجاد ٹیلی فون ان کے نام پیٹنٹ کی گئی

انہوں نے 3 مارچ 1847 کو ایڈنبرا، سکاٹ لینڈ میں ایک ایسے گھرانے میں آنکھ کھولی،جہاں لفظ اور آواز کی بہت اہمیت تھی۔ ان کے والد پروفیسر میلوِل بیل ماہر لسانیات تھے۔ انھوں نے’’فونیٹک الفابیٹ ‘‘بنائے۔ والدہ ایلیزا گریس، جو سماعت سے محروم تھیں،آواز کے اثر انگیز جادو سے بہت متاثر تھیں۔ انھیں آواز کا بڑا تجسس رہتا تھا، وہ کہتی تھیں’’ کاش! میں بھی سن پاتی!‘‘۔ گراہم بیل اپنی والدہ کے لاڈلے تھے اور ماں کے تجسس نے انھیں آواز کی سائنس Acoustics کے مطالعہ پر مائل کیا. شاعری، آرٹ اور موسیقی کا ذوق و شوق بھی والدہ نے پیدا کیا۔ بیل پیانو پرغیر معمولی دسترس رکھتے تھے۔ نت نئی چیزیں بنانے کا ذوق لڑکپن سے ہی ان کے مزاج کا حصہ رہا۔ 14برس کی عمر میں اپنی پہلی ایجاد، گندم صاف کرنے والی مشین سامنے لائے۔ ایڈن برگ کےرائل ہائی اسکول کے بعدانھوں نے ایڈنبرا یونیورسٹی اور یونیورسٹی کالج آف لندن سے تعلیم حاصل کی۔ والد اور دادا نے اپنی زندگی انسانی آواز کے مطالعے، بولنےاور سماعت سے محروم لوگوں کی تعلیم و تربیت کے لیے وقف کردی تھی. یہ چیز گراہم بیل کو ورثے میں ملی۔ وہ تاعمر سماعت سے محروم لوگوں کی مدد کرتے رہے۔ انھوں نے شادی بھی سماعت سے محروم میبل گارڈینر ہبارڈ سے کی۔ انہوں نے سماعت سے محروم بچوں اور اساتذہ کی تعلیم و تربیت کے لیے جدا گانہ اسکول قائم کیے۔

گراہم بیل 23برس کی عمر میں تپ دق کے عارضے میں مبتلا ہوئے تو والدین انھیں کینیڈا کے شہر اونٹاریو کے صحت افزا مقام پر لے گئے۔ یہاں وہ ایسے ٹیلی گراف کے تصور پر کام کرتے رہے، جو ایک ساتھ کئی پیغامات وصول کر سکے۔ یہیں سے ٹیلی فون کے بنیادی تصور نے جنم لیا۔1871ء کے بعد بوسٹن اسکول میں سماعت سے محروم طالب علموں کو پڑھانے کے لیے ’’تصویری زبان‘‘ کا طریقہ وضع کیا۔ تھامس واٹسن کی مشاورت سے تار پر آواز بھیجنے میں کامیابی حاصل کرتے ہوئے اپنے حقِ ایجاد کے لیے درخواست دائر کی،یوں مارچ 1876ء میں انھیں ٹیلی فون کا مؤجد تسلیم کرلیا گیا۔ اسی برس فلاڈلفیا کی سینٹی نیئل نمائش میں انھوں نے ٹیلی فون کا کامیاب مظاہرہ کرکے دیکھنے والوں کو حیران کردیا۔1885ء میں گراہم بیل نے ٹیلی فون کمپنی کی بنیاد رکھی، جو بعد ازاں امریکن ٹیلی فون اینڈ ٹیلی گراف(AT&T) کے نام سے معروف ہوئی۔

انھوں نے آواز کی شدت اور کیفیت کو جانچنے کا آلہ ’’آواز پیما‘‘ بھی ایجاد کیا۔ ٹیلی فون ایجاد کرنے پر 1880ء میں حکومت فرانس نے انھیں 50ہزار فرانک انعام میں دیے۔ یہ رقم انھوں نےصنعتی تحقیق کی لیبارٹری کو عطیہ کردی. گراہم بیل کینیڈا کے شہر نووا اسکوٹیا میں قیام پذیر ہوئے تو وائرلیس ٹیلی فون ’فوٹو فون‘کے نام سے ایجاد کیا۔ 1881ء میںمیٹل ڈیٹیکٹر کی ابتدائی شکل متعارف کروائی۔ 1898ء میں ٹیٹرا ہیڈرل باکس کائٹس بنائی اور آگے چل کر سلور ڈاٹ طیارہ بنایا، جس کی کامیاب تجرباتی پرواز1909ء میں ہوئی۔ ہائیڈرو فوائلز اور ہائیڈرو پلینز کے بنیادی اصولوں کو سمجھتے ہوئےہائیڈروفوائل بوٹ کا تصور پیش کیا، جو سمندر میں چلتے ہوئے فضا میں اُڑنے کی صلاحیت بھی رکھتی تھی۔الیگزنڈر گراہم بیل کو کئی کالجوں اور یونیورسٹیوں نے اعزازی ڈگریاں دیں جبکہ لاتعداد میڈلز اور ایوارڈز سے بھی نوازا گیا۔2اگست 1922ء کو 75برس کی عمر میں ذیابطیس کے عارضے سے انتقال ہوا. تدفین کے دن شمالی امریکا کا ہر فون ان کے سوگ میں خاموش رہا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button