خیبر پختونخوا پہلا صوبہ ہے جس نے قرض اتارنے کے لئے فنڈ قائم کر کے 30 ارب روپے بھی منتقل کر دیئے ہیں،علی امین گنڈاپور کا جامعہ پشاور میں خطاب

وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نےجامعہ پشاور کے تحت نو قائم شدہ انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ سائنسز کے افتتاحی تقریب سے خطاب کیا۔انہوں نے کہا کہ افتتاحی تقریب میں شرکت میرے لئے اطمینان اور خوشی کا باعث ہے، انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ سائنسز کا قیام بلاشبہ ایک منفرد اقدام ہے جو سرکاری جامعات کو دیرپا بنیادوں پر چلانے اور انہیں مالی طور پر مستحکم بنانے کے حکومتی وژن کی طرف عملی قدم ہے۔ اس انسٹیٹیوٹ کا تیز رفتاری سے قیام ممکن بنانے پر یونیورسٹی انتظامیہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، اُمید رکھتا ہوں کہ یونیورسٹی اس انسٹیٹیوٹ کے قیام کے مقاصد کا حصول بھی یقینی بنائے گی۔ علی امین خان گنڈاپور نے کہا کہ انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ سائنسز سے صحت کے شعبے کو درکار تربیت یافتہ افرادی قوت کی کمی کو پورا کرنے میں مدد ملے گی، یہ انسٹیٹیوٹ ایک طرف یونیورسٹی کی مالی ضروریات کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا تو دوسری طرف ہیلتھ پروفیشنلز کی تیاری کے ذریعے ہیلتھ کیئر سسٹم کو بہتر بنانے میں بھی مدد گار ثابت ہو گا۔ کسی بھی ملک کی ترقی کے لیے اختیار کی نچلی سطح پر منتقلی ضروری ہے، جب اختیارات نچلی سطح پر منتقل ہوتے ہیں تو سروس ڈیلیوری خود بخود بہتر ہوتی ہے، اداروں کو پاؤں پر کھڑا اکرنا ضروری ہے جب ادارے کھڑے ہونگے تو صوبہ بھی اپنے پاؤں پر کھڑا ہوگا۔ ہم پہلا صوبہ ہیں، قرض اتارنے کے لئے فنڈ قائم کر کے 30 ارب روپے بھی منتقل کر دیے ہیں۔ ہم اسپتال میں علاج، سکول میں تعلیم فراہم کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ ہم مزید جامعات میں بھی مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق کورسز شروع کرنے پر کام کر رہے ہیں، ہم انسانوں پر سرمایہ لگا رہے ہیں، اپنے نوجوانوں کو اثاثہ بنائیں گے۔ ملک میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے، اسے استعمال میں لانا ضروری ہے، بانی چئیرمین کے وژن کے مطابق صوبے کی مالی خود کفالت کے لئے مربوط اقدامات کر رہے ہیں۔

جواب دیں

Back to top button