(لاہور) سوئی ناردرن نے گیس کی ترسیل اور تقسیم کو بڑھانے کے لیے تین اہم سنگ میل کامیابی سے حاصل کیے ہیں۔
*لاہور کی تقسیم*:
آپریشنل رکاوٹوں کے باوجود لاہور ریجن کی لاہور ایسٹ اور لاہور ویسٹ ریجنز میں تقسیم چھ ماہ میں مکمل ہوئی۔ ایس ایم ایس قصور، ایس ایم ایس فیروز پور، ایس ایم ایس برکی، اور ایس ایم ایس ڈیال نامی چار نئے ان پٹ سورسز شامل کیے گئے ہیں جس سے ان پٹ سورسز کی تعداد تین سے بڑھ کر سات ہو گئ ہے۔ یہ پروجیکٹ کم پریشر کے مسائل کو حل کریگا، نیٹ ورک کے کام کو بہتر بنائیگا، اور گیس کے نقصانات کو کم کریگا۔
*راولپنڈی اور اسلام آباد ریجنز کی تقسیم*:
راولپنڈی اور اسلام آباد کے لیے بہتر آپریشنل کارکردگی کو یقینی بنانے کے لیے راولپنڈی اور اسلام آباد کے نیٹ ورک کو الگ کرنے کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے۔ کشمیر ہائی وے کے ساتھ ایک 24 انچ کی لائن ڈالی گئی، جس سے گیس کے بہاؤ کو بہتر بنایاجائیگا اور دونوں شہروں کے لیے پریشر اور سپلائی میں اضافہ ہوگا۔
*اسلام آباد اور راولپنڈی میں نیٹ ورک کی اپ گریڈیشن*:
اسلام آباد کے ریڈ زون اور بلیو ایریا میں کم پریشر کے مسائل کو حل کرنے کے لیے 24 انچ اور 18 انچ کی نئی لائنیں بچھائی گئ ہیں، ساتھ ہی راولپنڈی میں ایس ایم ایس رانیال کی جانب سے 18 انچ کی لائن بھی بچھائی گئی ہے۔ ان انتظامات کی وجہ سے گیس کی ترسیل مزید مؤثر ہوگی اور یو ایف جی کی کیلکولیشن بہتر طریقے سے ہو سکے گی۔
یہ منصوبے دسمبر 2024ء کی دی گئی تاریخ سے پہلے 30 جون 2024ء تک مکمل کر لیے گئے ہیں، جس کا مقصد سسٹم کے آپریشن کو نمایاں طور پر بہتر بنانا ہے۔
1400 ٹی بی ایس کی مفاہمت بھی مکمل ہو چکی ہے۔