تفصیلات کے مطابق سلیم نامی شخص رینٹ کی دوکان میں آئل گھی پاوڈر سے جعلی دودھ تیار کر رہا تھا۔ ڈی جی فوڈ اتھارٹی نے کہا موقع پر کیے گئے ٹیسٹ فیل ہونے پر ایک ہزار لٹر تیار جعلی دودھ تلف کر دیا گیا۔جعلی دودھ پاوڈر، ویجیٹیبل آئل اور مضر صحت پاؤڈر سے تیار کیا جا رہا تھا۔ڈی جی فوڈاتھارٹی نے مزید کہا خفیہ اطلاع ملنے پر پنجاب فوڈ اتھارٹی کی جانب سے کارروائی عمل میں لائی گئی۔
جعلی تیار دودھ لاہور شہر کی بڑی سوسائٹیز میں سپلائی کیا جانا تھا۔ عاصم جاوید کا کہنا تھا صوبہ بھر میں کریک ڈاؤن کے دوران 10 لاکھ 53 ہزار لٹر سے زائد دودھ کی چیکنگ, 6ہزار 380لٹر دودھ تلف کیا گیا۔لاہور ڈویژن میں 3لاکھ 17ہزار لٹر، فیصل آباد میں 42ہزار لٹر،ساہیوال میں 70ہزار لٹر، راولپنڈی میں 2لاکھ 51ہزار لٹر، گوجرانوالہ میں 85ہزار لٹر، سرگودھا ڈویژن میں 2لاکھ 5ہزار لٹر، بہاولپور ڈویژن میں 28ہزار لٹر، ملتان میں 22ہزار لٹر اور ڈی جی خان ڈویژن میں بھی 22ہزار لٹر دودھ چیک کیا گیا۔ عاصم جاوید ڈی جی فوڈ نے بتایا جعلی دودھ میں استعمال ہونے والے اجزا انسانی صحت کے لیے انتہائی مضر ثابت ہوتے ہیں۔ وزیر اعلی پنجاب کے حکم پر روزانہ کی بنیاد پر پنجاب بھر میں دودھ کی چیکنگ کے لیے علی الصبح ناکہ بندی کرکے کریک ڈاؤن کیا جاتا ہے۔ ناقص دودھ کا استعمال بچوں اور بڑوں کو پیٹ،معدہ اور آنتوں کی بیماریوں میں مبتلا کرتا ہے۔ پنجاب بھر میں خالص دودھ کی فراہمی کے لیے بین الاقوامی طرز کی پالیسی لا رہے ہیں۔ ملاوٹ اور جعلسازی کرنے والوں کے خلاف زیرو ٹالرینس پالیسی کا عملی نفاظ کیا جا رہا ہے۔شہری گھروں میں استعمال ہونے والے دودھ کو پنجاب فوڈ اتھارٹی دفتر سے مفت ٹیسٹ کروا کے استعمال کریں۔