اجلاس میں مشیر خزانہ مزمل اسلم اور مشیرِ اینٹی کرپشن بریگیڈیئر (ر) مصدق عباسی، ایڈوکیٹ جنرل خیبرپختونخوا شاہ فیصل اتمان خیل سیکرٹری ارشد خان، سیکرٹری قانون سعید احمد ترک، سیکرٹری بورڈ آف ریونیو محمد ارشاد، سیکرٹری صحت شاہد اللہ خان، سی ای او سوشل ہیلتھ پروٹیکشن انیشی ایٹو ڈاکٹر ریاض تنولی سمیت محکمہ داخلہ، محکمہ قانون اور دیگر متعلقہ محکموں کے اعلیٰ حکام شریک ہوئے ۔اجلاس میں "خیبرپختونخوا سینٹنسنگ ایکٹ 2021” میں مجوزہ ترامیم پر تفصیلی غور کیا گیا اور اس کے تحت بننے والی مجوزہ "خیبرپختونخوا سینٹنسنگ کونسل” کے قیام کے حوالے سے مختلف آرا پیش کی گئیں۔ اس کے علاوہ "یونیورسل ہیلتھ کوریج ایکٹ 2022” میں مجوزہ ترامیم پر بھی تفصیلی گفتگو کی گئی، تاکہ صحت کی سہولیات کی فراہمی کو مزید مؤثر بنایا جا سکے۔

اجلاس میں اس امر پر زور دیا گیا کہ مؤثر قانون سازی ایک منظم اور شفاف حکومتی نظام کی ضمانت فراہم کرتی ہے، جس کے ذریعے صوبائی حکومت کے اختیارات اور ذمہ داریوں کا واضح تعین ممکن ہوتا ہے۔ اس کے نتیجے میں عوامی مسائل کے حل اور وسائل کی منصفانہ تقسیم میں مدد ملتی ہے۔ اسی لیے ان قوانین کی تشکیل عوامی مفاد کے تحفظ، بنیادی حقوق کی فراہمی، اور ترقیاتی منصوبوں کے مؤثر نفاذ کو مدنظر رکھتے ہوئے تحقیق کی بنیاد پر کی جانی چاہیے۔






