مظفرآباد :پاکستان پیپلز پارٹی آزادکشمیر کے مرکزی جنرل سیکرٹری و وزیر لوکل گورنمنٹ فیصل ممتاز راٹھور نے کہا ہے کہ حکومت مزاکرات پر یقین رکھتی ہے۔آزاد کشمیر ایک پر امن اور حساس خطہ ہے جو انارکی اور انتشار کر متعمل نہیں ہوسکتا
،ایکشن کمیٹی سے رابطہ کریں گے صدارتی آرڈینس کسی کے خلاف نہیں یہ صرف عوام کے تحفظ کے لیے ہے،جس کا مقصد اچانک راستوں کی بندش سے عام آدمی مریض اور طلبہ متاثر نہ ہوں،ا س رحجان کو ختم کرنے کے لیے اس آر ڈینسکا نفاذ عمل میں لایا گیا ہے،موجودہ نظام سیاسی نظام ہے نظام اندر ہی راہ کر مسائل کا حل کیا جاسکتا ہے،جتھوں کو فروغ نہیں دیا جاسکتا،چوک چرائے بند کر کے مطالبات کا رحجان انتشار کا باعث بنتا ہے جس سے عام عوام متاثر ہوتی ہے جس کو شوق ہے وہ سیاست میں آئے اور سیاست کرے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی ایوان صحافت میں سابق مشیر حکومت راجہ مبشر اعجاز کے ہمراہ شمولیت پروگرام اور میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ایل اے 14غربی باغ دھیرکوٹ سے پاکستان پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے معززین راجہ ایاز خان،راجہ ممتاز،عقیل بھٹی،الطاف بھٹی،راجہ رشید،عبدالوحید بھٹی،انصرجاوید،محمد ندیم اقبال کو ہار پہنا کر مبار کباد دی،بعد ازاں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر اور آزاد کشمیر کا تقابل نہیں کیا جاسکتا،وہاں عوام چھ لاکھ بھارتی فوجیوں کی سنگینوں کے سائے کے نیچے زندگی گزار رہی ہے،غزہ کی صورتحال آپ کے سامنے ہے ان کا مذید کہنا تھا کہ گرفتاریوں کے لیے چھاپے مارنے کی خبر بے بنیاد ہے انہوں نے کہا کہ خواہشات پر ریاستیں نہیں چلتی،میری بھی خواہش ہے کہ حویلی انٹرنیشنل ائیرپورٹ ہو لیکن ایسا فی الوقت ممکن نہیں،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیاست منتخب نمائندوں کا کام ہے جو ممبران اسمبلی اور بلدیاتی اداروں میں منتخب ہو کر آتے ہیں،مظفرآباد ورکرز کنونشن کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اجتماع میں کارکن اپنا غبار نکالتے رہتے ہیں اور لوکل سطح کے اختلافات ہیں کارکنوں کے تحفظات ہیں تو ہماری زمہ داری ہے کہ ان کو دور کریں،اختلاف رائے سیاست کا حسن ہے لیکن اس میں ذاتیات تک نہیں جانا چائیے،سیاسی جماعتوں میں لوگ شامل ہوتے ہیں ہماری جماعت میں شمولیت کے لیے جو بھی آئے گا اسے خوش آمدید کہیں گے جماعتوں کو تالے نہیں لگائے جاسکتے ہیں جو لوگ پیپلز پارٹی میں شامل ہوئے ہیں مرکزی قیادت کی ہدایت پر انہیں شامل کیا گیا ہے گروپ بندیاں سیاسی جماعتوں میں ہوتی ہیں وقت آنے پر انہیں یکسو بھی کیا جاتا ہے،ہمارا سب سے بڑا فورم سی ای سی ہے وہاں پر بھی اختلاف رائے ہوتا ہے کارکن ہمارے لیے قابل احترام ہیں اور جماعت کا اثاثہ ہیں کچھ لوگ فیک نیوز لگا کر ریاست میں انتشار چاہتے ہیں