کبھی لاہور میں پندرہ منٹ سے اوپر بجلی جانے پر بجلی کمپنی کو جرمانہ ہوتا تھا

لاہور میں بجلی نومبر 1912 میں آئی. پہلے سرکاری عمارتوں کو بجلی دی گئی پھر شہریوں کو بھی. سرکاری دفاتر کیلئے نرخ چار آنے اور عوام کیلئے چھ آنے فی یونٹ تھا۔ تاخیر سے بل ادا کرنے والوں سے آٹھ آنے فی یونٹ وصول کیے جاتے.

31 مارچ 1913 تک صارفین کی تعداد 98 تک پہنچی ۔ اگلے سال یہ تعداد 542 اور اس سے اگلے سال 884 ہوگئی۔

حکومت نے شرط رکھی تھی کہ پندرہ منٹ سے اوپر بجلی جانے پر بجلی کمپنی کو 25 سے 200 روپے جرمانہ ہو گا۔

عرصے تک بجلی صرف سوا چھ بجے شام سے صبح ساڑھے پانچ بجے تک فراہم کی جاتی رہی.

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button