وزیراعلیٰ سندھ کی زیرصدارت کابینہ کے اجلاس میں اہم فیصلے، فوتی کوٹہ ختم کردیا گیا ،دیہی سندھ میں شہری سہولیات کی فراہمی کےلئے کمپنی قائم

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کے 5 گھنٹے طویل اجلاس میں اہم فیصلے کرلیے گئے۔ اجلاس میں معمولی آٹسٹک بچوں کا عام سرکاری اور غیرسرکاری اسکولوں میں داخلہ یقینی بنانے کےلیے ڈائریکٹوریٹ آف انکلوسو ایجوکیشن قائم ، سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں فوتی کوٹہ ختم کردیا گیا۔ دیہی آبادی کو صاف پانی اور صفائی کی سہولیات فراہم کرنے کےلیے سندھ پیپلز رورل سوک سروسز کمپنی قائم ، وائس چانسلرز کے تقرر کے معیار بھی تبدیل ، تعلیمی بورڈز میں کوتاہیوں کو دور کرنے کےلیے کمیٹی قائم کردی گئی ۔

اجلاس وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہوا ، صوبائی وزرا، مشیران، معاونین خصوصی، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، وزیر اعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری آغا واصف اور دیگر متعلقہ سیکریٹریوں نے شرکت کی۔

سست رو بچوں کا عام اسکولوں میں داخلہ

ڈیپارٹمنٹ آف امپاورمینٹ آف پرسن وتھ ڈس ایبلٹیز (ڈی ای پی ڈی) نے کابینہ کو آگاہ کیا کہ اہم مسئلہ یہ ہے کہ مرکزی دھارے کے سرکاری اور پرائیویٹ اسکول معمولی آٹسٹک، سست رو اور قریب خصوصی بچوں کو داخلہ دینے سے انکار کرتے ہیں۔ یہ بچے خصوصی اسکولوں میں جانے پر مجبور ہیں جو کہ موجودہ قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کابینہ کی مکمل حمایت ، قوانین کو مدنظر رکھتے ہوئے جامع تعلیمی نظام کی تشکیل کےلیے ڈائریکٹوریٹ آف انکلوسو ایجوکیشن کے قیام کی منظوری دے دی، ڈائریکٹوریٹ ڈی ای پی ڈی کے ماتحت ہوگا، اسکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ اور ڈی ای پی ڈی کی تشکیل کردہ مشترکہ پالیسی پر عملدرآمد کرائےگا اور معمولی آٹسٹک بچوں کے عام اسکولوں میں داخلے سے انکار کا مسئلہ حل کرائےگا۔

فوتی کوٹہ کا خاتمہ

کابینہ کو بتایا گیا کہ سپریم کورٹ نے 26 ستمبر 2024 کو ایک حکم نامہ جاری کیا تھا، جس کے تحت عدالت عظمیٰ نے سندھ سول سرونٹس (تقرری، پروموشن اینڈ ٹرانسفر) رولز 1974 کے رول 11-A کے تحت متوفی کوٹہ کے تحت بھرتیوں کو امتیازی اور آرٹیکل 3، 4، 5 (2)، 18، 25(1) اور 27 کے منافی قرار دیا ہے۔

سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کے پیش نظر، کابینہ نے سندھ سول سرونٹس (تقرری، ترقی اور تبادلے) رولز 1974 سے رول 11-A کو حذف کرنے کی منظوری دے دی۔

سندھ پیپلز رورل سوک سورسز کمپنی

سندھ کابینہ نے سندھ ٹرانسفارمیشن ایکسلریٹڈ رورل سروسز (اسٹارز) اقدام کے تحت "سندھ پیپلز رورل سوک سروسز” کے قیام کی منظوری دی۔ اس کا مقصد دیہی علاقوں میں رہنے والی سندھ کی 61 فیصد آبادی کو صاف پانی اور صفائی ستھرائی کی سہولیات فراہم کرنا ہے، جہاں 70 فیصد کو صاف پانی تک رسائی نہیں ہے اور 65 فیصد کو صفائی کا مناسب انتظام میسر نہیں ہے۔ 2.5 فیصد سالانہ آبادی میں اضافے کے ساتھ، دیہی اسکیموں کو ناکارہ ہونے سے بچانے کے لیے فوری اقدام کی ضرورت ہے۔ ورلڈ بینک نے اس مقصد کے لیے 400 ملین ڈالر کا وعدہ کیا ہے، جو تھرپارکر، عمرکوٹ اور میرپورخاص سمیت 8 اضلاع میں کام کرے گا۔

اس حکمت عملی میں خدمات کے لیے گھرانوں سے ماہانہ 1000 روپے زر تعاون وصول کیا جائےگا۔ طرز عمل میں تبدیلی کے لیے کمیونٹی کی شمولیت پر زور دیا گیا ہے۔ متوقع فوائد میں صحت کے بہتر نتائج، معاشی نمو اور پائیدار دیہی ترقی کے ساتھ ساتھ کمیونٹی کو بااختیار بنانا اور ہر صنف پر مشتمل گورننس شامل ہیں۔

یونیورسٹی اینڈ بورڈز ڈپارٹمنٹ

تعلیمی بورڈز کے مسائل اور کوتاہیوں کو دور کرنے کے لیے، یونیورسٹی اینڈ بورڈز ڈپارٹمنٹ نے سندھ بورڈز آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن آرڈیننس، 1972 میں کچھ ترامیم تجویز کیں۔

کابینہ نے وزیر تعلیم سید سردار شاہ، چیف سیکرٹری آصف حیدر شاہ اور سیکریٹری یونیورسٹی اینڈ بورڈز پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جو تعلیمی بورڈز کی کارکردگی میں بہتری کے لیے سفارشات پیش کرے گی۔

تعلیمی بورڈز میں تقرریاں

کابینہ کو بتایا گیا کہ بورڈز میں تقرریوں سے متعلق اشتہار کے جواب میں بڑی تعداد میں درخواستیں موصول ہوئیں۔ چیئرمین کے لیے 300، سیکریٹریز کے لیے 119، کنٹرولر آف ایگزامینیشن کے لیئے 140 اور آڈٹ افسران کے لیے 69 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔

شفافیت اور میرٹ کی بنیاد پر تقرریوں کو یقینی بنانے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے اتفاق کیا گیا کہ وہ سرچ کمیٹی کے ذریعے انٹرویو لیں گے جس میں وزیر اعلیٰ کمیٹی میں دو ماہرین کو شامل کریں گے۔

یونیورسٹیوں کے لئے وائس چانسلرز کے تقرر کے معیار میں تبدیلی

جنرل یونیورسٹیوں کے وی سی کیلیے 4 سال کا تجربہ اور متعلقہ ماسٹر ڈگری کے ساتھ مکمل پروفیسر شپ یا پبلک سیکٹر ایڈمنسٹریٹر (BPS-21+) کے لیے اہلیت لازمی ہوگی۔ متعلقہ شعبے میں پی ایچ ڈی کو ترجیح دی جائے گی، وزیراعلیٰ کی طرف سے کی جانے والی تقرری 4 سال کے لیے ہوگی، ایک اور مدت تک توسیع ممکن ہوگی، درخواست دہندگان کی زیادہ سے زیادہ عمر 62 سال مقرر کی گئی۔ انجینئرنگ یونیورسٹیوں کےلیے وی سی کو انجینئرنگ میں پی ایچ ڈی اور ایچ ای سی کے پروفیسر کے معیار پر پورا اترنا چاہیے۔ میڈیکل یونیورسٹیوں میں وی سی کے امیدواروں کو MBBS اور ماسٹرز کے ساتھ پوسٹ گریجویٹ فیلوشپ یا پی ایچ ڈی یا سینئر پبلک سیکٹر ایڈمنسٹریٹرز (BPS-21+) کے ساتھ مکمل پروفیسر ہونا چاہیے۔ لاء یونیورسٹیوں میں وی سی امیدواروں کا LLM یا اس کے مساوی قابلیت بطور ماہرتعلیم یا عدالتی پیشہ ور ہونا ضروری قرار دیا گیا ہے۔ IBA یونیورسٹیوں کے وی سی کےلیے متعلقہ فیلڈ میں ماسٹرز، پی ایچ ڈی کے لیے اہل پروفیسر یا سینئر ایڈمنسٹریٹر (BPS-21+) کی ضرورت ہوگی۔ ویٹرنری یونیورسٹیوں کےلیے ویٹرنری/اینیمل سائنسز میں پی ایچ ڈی یا متعلقہ ڈگریوں کے ساتھ اعلیٰ انتظامی اہلیت (BPS-21+) کی ضرورت ہوگی۔ْ ان معیارات کو یقینی بنانے کے لیے پبلک سیکٹر یونیورسٹیز ایکٹ میں ترامیم کی منظوری دی گئی، منظور شدہ مسودہ قانون سازی کےلیے اسمبلی کو بھجوادیا گیا۔

شہید بےنظیر بھٹو انسٹی ٹیوٹ آف ڈیموکریسی اینڈ فیڈرلزم

شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی جمہوریت کے فروغ، وفاقیت اور سماجی انصاف کےلیے لازوال قربانیوں کے اعتراف میں کابینہ نے شہید بےنظیر بھٹو انسٹی ٹیوٹ آف ڈیموکریسی اینڈ فیڈرلزم کے نام سے نیا خودمختار ادارہ بنانے کا فیصلہ کیا۔ جامعہ کراچی، سندھ یونیورسٹی جامشورو اور شاہ عبداللطیف یونیورسٹی خیرپور میں موجود بےنظیر چیئرز کو نئے ادارے کے ساتھ منسلک کیا جائےگا۔ کابینہ نے انسٹی ٹیوٹ کےلیے مالی سال 25-2024 کے تحت 30 کروڑ روپے کی منظوری بھی دی گئی۔ انسٹی ٹیوٹ کے قیام کا مسودہ مزید بحث اور منظوری کےلیے اسمبلی کو بھجوادیا گیا۔

٭ایم ایچ پنہور انسٹی ٹیوٹ٭

سندھ کابینہ نے جامشورو میں ایم ایچ پنہور انسٹی ٹیوٹ آف سندھیالوجیکل اسٹڈیز کے قیام کے مسودے کی بھی منظوری دے دی۔ انسٹی ٹیوٹ کے قیام کا مقصد قدرتی اور سوشل سائنسز کے شعبوں میں تحقیق اور صوبائی ، علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر تحقیقی اداروں اور تنظیموں کے درمیان شراکت کا فروغ ہے۔

انسٹی ٹیوٹ کا مقصد سندھ کی دانش کے ارتقا میں کردار ادا کرنا، سندھ کی ثقافت، تاریخ اور معاشرے کے بارے میں تفہیم کو عام کرنا بھی ہوگا۔ یہ بھی بتایا گیا کہ ادارے کو ڈیجیٹائز کردیا گیا ہے اور اس نے آن لائن پلیٹ فارم پر 6 ہزار سے زائد نادر کتابیں جمع کرلی ہیں۔

آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ رولز آف بزنس میں ترمیم

سندھ آئی ٹی کمپنی کے قیام کے پس منظر میں کابینہ نے قواعد میں ترمیم کی منظوری دی جس سے محکمہ صوبائی حکومت کے لیے بزنس پروسیس ری انجینئرنگ کے ذریعے ڈیجیٹل انقلاب کو فروغ دیا جاسکتا ہے۔ اکیڈمی اور انڈسٹری کے ساتھ شراکت میں سائنس لیبز، سٹیز اور آئی ٹی پارکس قائم کیے جائیں گے ۔ سرکاری اور نجی شعبوں کے درمیان سائنس اور آئی ٹی میں تعاون کو آسان بنایا جائےگا۔

132 کے وی گرڈ اسٹیشن کےلیے زمین کی منظوری

کابینہ نے حیسکو کو 132 کے وی کا گرڈ اسٹیشن قائم کرنے کےلیے چار ایکڑ زمین 40 لاکھ فی ایکڑ میں الاٹ کرنے کی منظوری دے دی۔ زمین دیہہ اور تپہ بھٹ شاہ، تعلقہ ہالا اور ضلع مٹیاری میں دی جائے گی۔

پاکستان گیس سلوشنز لمیٹڈ

سندھ کابینہ نے کیٹی بندر کے علاقے میں پاکستان گیس سلوشنز لمیٹڈ (پی جی ایس ایل) کی درخواست پرایل پی جی، ایل این جی اور آر ایل این جی پورٹ کے لیے فزیبلٹی اسٹڈی کی خاطر لیٹر آف سپورٹ جاری کرنے کی منظوری دی۔ پی جی ایس ایل سندھ حکومت پر کسی ذمہ داری کے بغیر خطرہ اور لاگت برداشت کرے گا۔

کابینہ نے محکمہ توانائی کو پی جی ایس ایل کے ساتھ 25 سالہ (25 سال کی ایک اور مدت تک توسیع کے قابل) لیز معاہدہ کرنے کی اجازت دی۔ مطالعہ کی بنیاد پر سندھ حکومت پی جی ایس ایل کے ساتھ مالیاتی فائدے پر مبنی معاہدے پر گفت و شنید اور دستخط کرنے کی حقدار ہوگی۔

سندھ کول مائننگ کنسیشن رولز 2020 میں ترمیم

کابینہ کوبتایا گیا کہ جامشورو میں لاکھڑا کول فیلڈ 1309 مربع کلومیٹر (323460 ایکڑ) پر محیط ہے اور اس میں تقریباً 1.328 ارب ٹن کوئلہ موجود ہے، جبکہ ٹھٹو میں سونڈا/جھمپیر کول فیلڈ 1822 مربع کلومیٹر (450226 ایکڑ) پر محیط ہے جس کے ذخائر 1.27 ارب ٹن ہیں۔

صوبائی حکومت نے 375 روپے فی ٹن کے حساب سے نکالے گئے 2586666 ٹن کوئلے سے 970 ملین روپے کی رائلٹی حاصل کی ہے۔

سندھ کابینہ نے نگرانی کے عمل کو بہتر بنانے کے لیے 225000 ایکڑ پر کام کرنے والے 220 پرمٹ ہولڈرز کے لیے تھرڈ پارٹی کے ذریعے خودکار الیکٹرانک ویٹ مشینیں لگانے کی منظوری دی، کیونکہ موجودہ صورتحال میں کوئلے کی پیداوار کا اندازہ لگانے کے لیے سہولیات ناکافی ہیں۔

مجوزہ ٹیکنالوجی میں الیکٹرانک ویبرجز، مرکزی ڈیٹا پروسیسنگ کے لیے کلاؤڈ بیسڈ ٹول مینجمنٹ سسٹم اور چوکیوں پر ہائی ریزولوشن سی سی ٹی وی کیمرے شامل ہیں۔

آئی بی اے سکھر کے ساتھ ایم او یو کی تجدید

کابینہ کو بتایا گیا کہ ان کی منظوری کے ساتھ 25 فروری 2021 کو سندھ حکومت اور سکھر آئی بی اے کے درمیان تمام صوبائی محکموں کے لیے بی پی ایس 5 تا 15 گریڈ میں تقرری کے لیے جنرل اسکریننگ ٹیسٹ کے انعقاد کے لیے مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے گئے۔ جس کی میعاد 25 فروری 2024 کو ختم ہو چکی ہے۔

کابینہ نے سکھر آئی بی اے کے ساتھ تمام محکموں میں بی پی ایس 5 تا 15 میں تقرریوں کے لیے جنرل اسکریننگ ٹیسٹ کے انعقاد کے لیے مفاہمت کی یادداشت کی تجدید کی منظوری دی۔

سی ای او ٹرانس کراچی

کابینہ نے بی پی ایس گریڈ 19 کے سی ای او ٹرانس کراچی کے لیے طارق منظور چانڈیو کی تقرری کی منظوری دی۔ جس کا بنیادی مقصد بی آر ٹی ریڈ لائن پروجیکٹ کو جدید کاروباری خطوط پر استوار کرنا ہے۔ منصوبے کےلیے مالی اعانت 2020 کے معاہدے کے تحت ایشیائی ترقیاتی بینک( اے ڈی پی) ، اے ایف ڈی، ایشیائی انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک (اے آئی آئی بی) اور گرین کلائمیٹ فنڈ (جی سی ایف) کے ساتھ حکومت سندھ کی طرف سے کیا گیا ہے۔

مالی امداد کی منظوری

کابینہ نے حسن سلیمان میموریل اسپتال ملیر کے لیے گرانٹ کی منظوری دے دی، جو 2.25 ایکڑ اراضی پر قائم کیا جا رہا ہے۔ سندھ کابینہ نے دو سال میں مکمل ہونے والی صحت کی خدمات کے قیام کے لیے 2.3 بلین روپے کی گرانٹ کی منظوری دی۔

سندھ کابینا نے ریٹائرڈ سینئر جج مسٹر دھرمن اے اکھانی کو ڈرگ کورٹ کا کل وقتی رکن مقرر کر دیا۔ کابینہ نے شہید محترمہ بےنظیر بھٹو میڈیکل کالج لیاری کے ریٹائر ہونے والے پروفیسر کی مدت ملازمت میں تین سے چار ماہ کی توسیع کی منظوری دے دی اور محکمہ صحت کو ہدایت کی کہ مقرر وقت میں نئے پروفیسرز بھرتی کیے جائیں۔

کابینہ نے ریٹائرڈ سیکریٹری اعجاز میمن کی صحافیوں اور میڈیا سے وابستہ افراد کی حفاظت کے کمیشن کا چیئرپرسن مقرر کرنے کی منظوری دے دی۔

کابینہ نے ڈاکٹر نبیلہ شاہ جیلانی کو سندھ کول اتھارٹی بورڈ کا غیرسرکاری ممبر مقرر کردیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button