بلدیہ عظمٰی لاہور میں چیف آفیسر، ڈپٹی سی او ہیڈ کوارٹر، ایم او ریگولیشن اور ڈائریکٹر ایڈمن کی اہم ترین آسامیوں پر غیر قانونی تقرریاں

حکومت پنجاب نے شیڈول آف اسٹیبلشمنٹ کے خلاف بلدیہ عظمٰی لاہور کی اہم ترین پوسٹوں پر پی ایم ایس کیڈر کے افسران کی تقرریاں کردیں۔ان غیر قانونی تقرریوں میں چیف سیکرٹری،سیکرٹری سروسزاور سیکرٹری بلدیات کی مرضی شامل ہے۔پنجاب کے بلدیاتی اداروں میں اس وقت لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 نافذالعمل ہے جس کے تحت بننے والے شیڈول آف اسٹیبلشمنٹ جو چل رہا ہے میٹروپولیٹن کارپوریشن لاہور کی چیف آفیسر اور ماتحت اسامیاں لوکل گورنمنٹ سروس کے لئے مختص ہیں۔پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2019 اور 2021 کے شیڈول آف اسٹیبلشمنٹ میں کوٹہ سسٹم میں پی اے ایس،پی ایم ایس اور پی سی ایس افسران کی لئے اسامیاں مختص کی گئی تھیں لیکن یہ دونوں ایکٹ غیر فعال ہیں۔حکومت پنجاب نے ڈپٹی کمشنر لاہور سید موسٰی رضا کی خواہش پر لوکل گورنمنٹ سروس ایڈمنسٹریٹو فنکشنل یونٹ اور ایم سی ایل کے افسران کو تبدیل کر کےپراونشل مینجمنٹ سروس کے افسران کی تقرریاں کردیں۔جن پر جونیئر افسران کو تعینات کر دیا گیا۔گریڈ 20 اور 19 کی آسامیوں پر گریڈ 18 کے افسران براجمان کر دیئے گئے۔جن میں چیف آفیسر ایم سی ایل شاہد عباس کاٹھیا، میٹروپولیٹن آفیسر ریگولیشن و ڈپٹی چیف آفیسر گلبرگ زون کاشف جلیل،ڈپٹی چیف آفیسر ہیڈ کوارٹر محمد جمیل اور ڈائریکٹر ایڈمن و انکوائریز فرحان مجتبٰی شامل ہیں۔ان افسران کی تقرریوں میں لوکل گورنمنٹ بورڈ کے شیڈول آف اسٹیبلشمنٹ کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا ہے۔اہم ترین عہدوں پرقواعد وضوابط کے برعکس تقرریوں سے بلدیہ عظمٰی لاہور میں لوکل گورنمنٹ سروس کے افسران کی چھٹی کروا کے پی ایم ایس کی اجارہ داری قائم کی گئی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button