دیہاتوں میں پانچ مرلے سے چھوٹے گھر سے ایک سو روپے اور شہروں میں تین سو روپے سینی ٹیشن فیس وصول کرنے کی تجویز ہے وزیر بلدیات ذیشان رفیق

صوبائی وزیر بلدیات پنجاب ذیشان رفیق نے کہا ہے کہ ستھرا پنجاب پروگرام کے پہلے مرحلہ کی کامیابی کے بعد دوسرے اور تیسرے مرحلے کا بیک وقت آغاز کیا جارہاہے ۔ دوسرے مرحلے میں دیہی اورشہری علاقوں میں یکساں سرگرمیاں سرانجام دی جائیں گی ۔ 250 گھروں کیلئے ایک سینٹری ورکر ہو گا جو گلیوں کی صفائی ، گھروں سے کوڑا کرکٹ اٹھانے ، نالیوں وگٹروں وغیرہ کی صفائی کرنے کا پابند ہو گا ۔ تحصیل سطح پر یہ نظام ٹھیکہ پر دیا جائیگا۔ گھروں ، محلوں اور بازاروں سے اٹھائے جانے والے کوڑا کرکٹ کو پہلے عارضی کولیکشن پوائنٹس پر منتقل کیا جائیگا ۔ اس نظام کی ڈیجیٹل مانیٹرنگ کی جائے گی ۔ ہر گاؤں اور شہر میں وارڈز کی سطح پر 5 افراد کی کمیٹیاں بنائی جائیں گی ۔ کمیٹی کے ممبران میں استاد ، ایل ایچ وی اورامام مسجد کے علاوہ دو مقامی افراد شامل ہوںگے ۔ کمیٹیاں اپنے اپنے علاقوں میں صفائی ستھرائی اور شکایات کے ازالے کو یقینی بنائیں گی۔ اس امر کا اظہار انہوں نے اپنے دورہ ء سرگودہا کے دوران کمشنر دفتر کے کانفرنس روم میں ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔ اجلاس میں کمشنر محمد اجمل بھٹی ، ڈپٹی کمشنر کیپٹن ریٹائرڈ اورنگزیب حیدر خان اور ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ کے علاوہ ممبران قومی وصوبائی اسمبلی سمیت میونسپل اداروں کے دیگر افسران بھی موجود تھے ۔ صوبائی وزیر نے کہاکہ دیہاتوں میں پانچ مرلہ سے چھوٹے گھر سے سو روپے جبکہ شہروں میں تین سو روپے فیس وصول کرنے کی تجویز زیر غور ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تیسرے مرحلہ میں دیہاتوں اور وارڈز کی سطح پر جمع شدہ کوڑا کرکٹ مفید استعمال میں لایا جائے گا۔ہر ڈویژن میں بڑے یونٹ لگائے جائیں گے ۔ جہاں کوڑا میں موجود سبزہ کو الگ کر کے کھاد اور انرجی کے استعمال کے قابل بنایا جائیگا ۔ شیشہ اور پلاسٹک سمیت دیگر ری سائیکل اشیاء کو الگ کر کے دوبارہ استعمال کے قابل بنایا جائیگا جبکہ باقی بچ جانے والا 20فیصد فضلہ ڈمپنگ سائٹ پر منتقل کیاجائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ اربن یونٹ نے ہر ضلع میں ڈمپنگ سائٹ کی نشاندہی کر دی ہے ۔ لینڈ فل سائٹس کو جدید تقاضوں کے مطابق ہر لحاظ سے محفوظ بنایا جائیگا ۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے 72 سال میں پہلی بار ستھرا پنجاب جیسا ایک انقلابی پروگرام شروع کیاہے ۔ پنجاب میں سالڈ ویسٹ کا جامع نظام نہ ہونے سے انفراسٹرکچر تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے ۔دیہی علاقوں میں میونسپل سروسز کا کوئی نظام نہیں جبکہ شہروں میں بھی سیوریج تباہ ، پینے کا پانی دستیاب نہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ کوڑا کرکٹ کی ری سائیکلنگ سے ایک نئی انڈسٹری وجود میں آئے گی ۔ لوکل ٹرانسپورٹ سمیت متعلقہ دیگر کاروبارمیں ایک لاکھ سے زائد افراد کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے ۔ ٹیکس کی مد میں حاصل آمدن عوام کی فلاح پر خرچ ہو سکے گی ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب بھر میں روزانہ ساڑھے 57ہزار ٹن سالڈویسٹ پیداہوتا ہے جبکہ میونسپل اداروں کے پاس صرف 18ہزار ٹن فضلہ اٹھانے کی سکت ہے اور یوں روزانہ تقریبا 39 ہزار ٹن فضلہ باقی جمع ہو تا رہتا ہے ۔ انہوں نے پارلیمنٹیرین اور عوام الناس پر زور دیا کہ وہ اس اہم منصوبہ کی اونر شپ لیں تاکہ پنجاب کو صاف ستھرا اورسر سبزوشاداب بنانے میں ان کابھی حصہ شامل ہو۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ سرگودہا میں سالڈ ویسٹ کمپنی کی سمری تیار کر لی گئی ہے اور صوبائی کابینہ کے اگلے اجلاس میں اس کو منظوری کے لئے پیش کیا جائے گا ۔ ورلڈ بنک کے اشتراک سے پنجاب کے 16 مختلف شہروں میں جاری فراہمی ونکاسی ء آب کے منصوبے مارچ میں مکمل ہو جائیں گے جبکہ دوسرے مرحلے میں سرگودہا کو بھی شامل کیاجارہاہے ۔ان کا مزید بتانا تھا کہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ پر نئے منصوبے شروع کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے ۔آئندہ پانچ کلو میٹر سے زائد کی سڑک سی اینڈ ڈبلیو ا ور پانچ کلو میٹر سے کم کی سڑک لوکل گورنمنٹ بنائے گی ۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب کے ہر دیہات میں ورلڈ بنک کے تعاون سے واٹر سپلائی اورسیوریج سسٹم کے علاوہ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ لگانے پر بھی کام جاری ہے ۔ اس حوالے سے بھی جلد حتمی منصوبہ تشکیل دے دیا جائیگا۔اجلاس میں کمشنر محمد اجمل بھٹی اور ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ آصف اقبال ملک نے ستھرا پنجاب پر اب تک کی پیش رفت بارے تفصیلی بریفنگ دی ۔انہوں نے بتایا کہ سرگرمیوں کی انجام دہی میں سرگودہا صوبہ بھر میں پہلے جبکہ فیس وصولی میں فیصل آباد کے بعد دوسرے نمبر پر ہے ۔صوبائی وزیر نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر کمشنر اور ان کی ٹیم کو شاباش دی ۔ قبل ازیں صوبائی وزیر ذیشان رفیق نے تحصیل کو ٹمومن کے دیہاتوں کوٹ عمرانہ اور نصیر پور خرد میں ورلڈ بنک کے تعاون سے پنجاب رورل میونسپل سروسز کمپنی کے فراہمیء آب کے جاری دو منصوبوں پر کام کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔ انہوں نے تعمیراتی میٹریل کی کوالٹی کوچیک کیااو رٹھیکیدار کو کام مقررہ مدت کے اندر مکمل کرنے کی ہدایت کی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button