لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے خلاف قانون ایم سی ایل کے کنٹرولڈ ایریا کی رہائشی سکیموں کے نقشے منظور کر دیئے۔ایل ڈی اے نےاربوں روپے اکھٹا کرنے کے لئے بلدیہ عظمٰی لاہور کو کروڑوں روپے کی آمدن سے محروم کر دیا۔سابق کمشنر اور موجودہ ڈپٹی کمشنر و ایڈمنسٹریٹر ایم سی ایل کی طرف سے نشاندہی اور رپورٹ کے باوجود ایل ڈی اے باز نہ آیا۔ایل ڈی اے کے چیف میٹرو پولیٹن پلانر اور چیف ٹاؤن پلانرز ایم سی ایل کنٹرولڈ ایریا قبضہ کرنے کے لئے سرگرم ہیں۔جو ایم سی ایل کی 118 کمرشل روڈز جو ایل ڈی اے کو منتقل کر دی گئی تھیں میں اربوں روپے کے نقصان میں بھی ملوث ہیں۔11 سال سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود ان سڑکوں سے کمرشلائزیشن و کنورژن کی مد میں اربوں روپے وصول نہیں کئے جا سکے نہ ہی بلدیہ عظمٰی لاہور یا سابق سٹی گورنمنٹ کو وصولی کرنے دی گئی۔سابق چیف ٹاؤن پلانر سمیت ڈائریکٹرز جنرل کے خلاف سرکاری خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔لاہور ڈویژن کے دیگر اضلاع میں ہونے والا نقصان اس کے علاوہ ہے۔ایل ڈی اے کو ایم سی ایل کی طرف سے پیش کئے گئے کیس کے مطابق مجموعی طور پر کنٹرولڈ ایریا کی27 پرائیویٹ ہاؤسنگ سکیموں میں مداخلت اور رہائشی و کمرشل فیس وصولی کے علاوہ کنورژن کی جا رہی ہے۔
جو میٹروپولیٹن کارپوریشن لاہور کا کنٹرولڈ ایریا ہے۔ماسٹر پلان کی بھی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔ان سکیموں میں لیک سٹی،بحریہ آرچرڈ، بحریہ ٹاؤن سیکٹر ای،فضائیہ ہاؤسنگ سکیم،کنگز ٹاؤن، مریم ٹاؤن، چنار کورٹس، کنگ ایڈورڈ میڈیکل سکیم،الکبیر ٹاؤن، الحفیظ گارڈن فیز ٹو،فضائیہ ہاؤسنگ سوسائٹی،خیابان ظفر،ویتھ ہاؤسنگ سکیم،آرمی ویلفیئر ٹرسٹ،بیکن ہاؤس سکیم،الکبیر ٹاؤن فیز ون،خیابان امین،مسلم نگر ہاؤسنگ سکیم، سوئی گیس ہاؤسنگ سکیم، نیو لاہور سٹی،پارک میڈیکل ٹاؤن، چنار باغ،لیک سٹی فیز ٹو،مڈ سٹی ہاؤسنگ سکیم، ہلکوکی گارڈن، اتحاد ٹاؤن اور فضائیہ ہاؤسنگ سکیم فیز ٹو شامل ہیں۔یہ بات اہم ہے کہ ایل ڈی اے کی جانب سے پہلے سابق سٹی گورنمنٹ اور موجودہ ایم سی ایل کی ہاؤسنگ سکیموں، کمرشلائزیشن اور کنورژن کے علاوہ ماسٹر پلان کے اختیارات سلب کئے گئے اب میٹروپولیٹن کارپوریشن لاہور کے کنٹرولڈ ایریا میں متحرک ہو کر ایل ڈی اے کے دونوں چیف ٹاؤن پلانرز اربوں روپے اکٹھا کرنے کے منصوبے پر عمل پیرا ہیں۔ایل ڈی اے کا اس شعبہ میں روزانہ لاکھوں روپے کی بندر بانٹ معمول ہے۔ڈی جی ایل ڈی اے طاہر فاروق ڈپٹی کمشنر لاہور سید موسٰی رضا پر کنٹرولڈ ایریا کے تنازعہ میں حاوی ہو چکے ہیں۔جس پر ایک میٹنگ بھی ہوئی لیکن ایل ڈی اے نے ایم سی ایل کی رپورٹ کو مکمل نظر انداز کر دیا۔