پنجاب میں چائلڈ برتھ رجسٹریشن کی شرح میں اضافے کے لیے چیف سیکرٹری پنجاب کے قائم کردہ ورکنگ گروپ کا سول سیکرٹریٹ میں خصوصی اجلاس ہوا۔سپیشل سیکرٹری لوکل گورنمنٹ آسیہ گُل نے صدارت کی۔ڈی جی لوکل گورنمنٹ طارق محمود رحمانی، ڈپٹی سیکرٹری ریگولیشن، سیکشن آفیسر ریگولیشنز لوکل گورنمنٹ، محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر، سکول ایجوکیشن، نادرہ،پنجاب انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی بورڈ، یونیسیف، نیشنل کمیشن آن رائٹس آف چلڈرن کے نمائندگان نے شرکت کی۔ ڈی جی لوکل گورنمنٹ طارق محمود نے ورکنگ گروپ کو گزشتہ سالوں کے اعداد و شمار اور درپیش چیلنجز بارے آگاہ کیا۔چائلد برتھ رجسٹریشن کے حوالے سے قائم ورکنگ گروپ نے سپیشل سیکرٹری آسیہ گُل کی سربراہی میں پنجاب بھر میں بچوں کے اندراج کو 100فیصد یقینی بنانے اور سرٹیفکیٹ کے حصول کو آسان بنانے کے لیے مختلف تجاویز پر غور کیا جبکہ چند ممبران کی جانب سے برتھ ڈیتھ رولز 2021میں ترامیم کرنے کی سفارشات بھی پیش کی گئیں
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے آسیہ گُل نے کہا کہ بچوں کے پیدائشی حق کو یقینی بنانے کے لیے ہر سطح پر آگہی اور مناسب پالیسی سازی کی ضرورت ہے حکومت پنجاب اس سلسلہ میں ہر ممکن وسائل بروئے کار لاتے ہوئے رجسٹریشن کے طریقہ کار کو مزید آسان بنائے گی تاکہ والدین بغیر کسی دشواری کے اپنے بچوں کو اندراج کرواسکیں۔سپیشل سیکرٹری لوکل گورنمنٹ نے تمام ممبران کی جانب سے پیش کی جانے والی تجاویز کا خیر مقدم کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ سال 2024 کو "رجسٹریشن ایئر” کے طور پر منایا جائے گا اور منتخب اضلاع میں سرٹیفکیٹ کے اجراء کی سہولت مفت فراہم کی جائے گی جبکہ دیہی علاقوں میں لیڈی ہیلتھ ورکرز ،ویکسی نیٹرز، نکاح رجسٹرار کے ذریعے اس سہولت کو آسان کیا جائے گا۔برتھ رجسٹریشن کی شرح میں اضافے کے لیے متعلقہ ڈپارٹمنٹس میں محکمہ صحت اور سکول ایجوکیشن کا کردار بہت اہم ہے لہذا یونین کونسلز اور محکمہ صحت کے سسٹم کو آپس میں منسلک کیا جانا چاہیے اور سکولوں میں برتھ سرٹیفکیٹ کو لازمی قرار دیا جائے ۔آخر میں ورکنگ گروپ کے تمام ممبران کو اگلے اجلاس میں حتمی پلان پیش کرنے کی ہدایات کی گئی