کمشنر لاہور زید بن مقصود کی زیر صدارت انسداد تمباکو نوشی کیلئے نیشنل تمباکو کنٹرول سٹریٹیجی کے تحت ڈویژنل سطح کا اجلاس منعقد ہوا۔ وفاقی ادارے نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشن و کوآرڈینیش برائے ٹوبیکو کنٹرول کونسل افسران نے ضلعی انتظامیہ، ایجوکیشن و دیگر محکموں کے افسران نے انسداد تمباکو نوشی سٹریٹیجی بارے بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے تمام اسکول، کالجز اور خاص طور پر پارکس میں تمباکو نوشی قانوناً جرم ہے، پنجاب میں انسداد تمباکو نوشی کیلئے کافی کام ہوا ہے، انسداد تمباکو نوشی کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ تربیتی ورکشاپس منعقد کی جائیں گی، خاص طور پر تعلیمی اداروں میں انسداد تمباکو نوشی مانیٹرنگ کیلئے لاہور ڈویژن کے تمام اضلاع کے تعلیمی اداروں سے فوکل پرسنز نامزد کیے جائیں، تمباکو نوشی کا رحجان پاکستان میں خطرناک شکل اختیار کررہا ہے، تمباکو نوشی بچے بھی متاثر ہورہے ہیں،
کمشنر لاہور نے انسداد تمباکو نوشی کے حوالے سے ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ تعلیمی اداروں کے ارد گرد کی حدود میں سگریٹ کی فروخت جرم ہے سخت کاروائی کریں، تمباکو نوشی کی تمام اقسام کے انسداد کیلیے اضلاع سطح پر بھی فوکل پرسنز نامزد کیے جائیں گے، قوانین کے تحت پبلک مقامات پر تمباکو نوشی جرم ہے، ہر پبلک مقام، دفاتر، کالجز، ٹرانسپورٹ وغیرہ میں انسداد تمباکو نوشی ایکٹ کا سخت نفاذ ناگزیر ہے، انہوں نے مزید کہا کہ کم عمر افراد (بچوں) کو سگریٹ و سگریٹ کی دیگر اقسام کی فروخت بھی جرم ہے، تمباکو نوشی انسانی صحت کیلئے انتہائی خطرناک ہے، اس کا تدارک ناگزیر ہے،
اجلاس میں ڈی آئی جی آپریشنز لاہور ڈاکٹر فیصل کامران، ایڈیشنل کمشنر عبدالسلام عارف سمیت تمام ڈی سیز، ڈائریکٹر کالجز، سی اوز ہیلتھ، سی اوز ایجوکیشن و دیگر افسران نے شرکت کی۔