صوبائی وزیر اقلیتی امور رمیش سنگھ اروڑہ کی زیر صدارت صوبہ پنجاب میں ہندو شادیوں کو رجسٹرڈ کرنے کے حوالے سے ایک اہم مشاورتی اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں سیکرٹری انسانی حقوق علی بہادر قاضی ، ڈپٹی سیکرٹری مینارٹیز ، صدر پاکستان ہندو مندر مینیجمینٹ کمیٹی کرشن شرما ، پروفیسر منہاج یونیورسٹی صابر ناز اور دیگر متعلقہ افراد نے شرکت کی۔
اجلاس کا مقصد ہندو برادری کی شادیوں کی قانونی رجسٹریشن کے عمل کو آسان اور مؤثر بنانا تھا۔
اس موقع پر صوبائی وزیر برائے اقلیتی امور نے کہا، "ہم ہندو کمیونٹی کے مسائل کو سمجھتے ہیں اور ان کی شادیوں کی رجسٹریشن کے عمل کو سہل بنانے کیلئے مکمل تعاون فراہم کریں گے۔ حکومت پنجاب اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ تمام اقلیتوں کو ان کے بنیادی حقوق کی فراہمی میں کوئی رکاوٹ نہیں ہونی چاہئے۔”
اجلاس میں ہندو کمیونٹی کے رہنماؤں نے اپنی تجاویز پیش کیں اور موجودہ مسائل پر تفصیلی بات چیت کی۔ کرشن شرما نے کہا، "یہ ایک اہم قدم ہے اور ہم حکومت پنجاب کی اس کوشش کی تعریف کرتے ہیں۔ امید ہے کہ جلد ہی ہم اپنے مسائل کا حل دیکھیں گے۔”
پروفیسر منہاج یونیورسٹی صابر ناز نے کہا کہ بہتر ہوگا کہ کمیونٹی کے تمام نمائندگان کو مشاورتی اجلاس میں شامل کیا جائے جیسا کہ رحیم یار خان میں ہندو کمیونٹی کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔
صوبائی وزیر نے شرکاء کو یقین دلایا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کی باہمی مشاورت کے بعد ہی آگے بڑھا جائے گا کیونکہ حکومت پنجاب کا وژن عوام کی زندگیوں میں آسانیاں پیدا کرنا ہے ۔ اجلاس کے اختتام پر صوبائی وزیر اور ہندو کمیونٹی کے نمائندوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ باہمی تعاون اور مشاورت سے تمام مسائل کا حل نکالیں گے اور ایک ایسا نظام وضع کریں گے جو ہندو شادیوں کی رجسٹریشن کو آسان اور مؤثر بنائے گا۔