جہیز نہ ہونے سے پاکستان میں ایک کروڑ 35 لاکھ لڑکیوں کی شادیاں نہ ہوسکیں،پنجاب اسمبلی میں انکشاف

پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن نے ہتک عزت بل کا جائزہ لینے کیلئے کمیٹی کی ازسرنو تشکیل کا مطالبہ کردیاہے، اپوزیشن رکن رانا شہباز کاکہناہے کہ کمیٹی کیلئے اپوزیشن سے نام ہی نہیں لئے گئے، پنجاب اسمبلی میں انکشاف کیاگیا جہیز نہ ہونے کی وجہ سے ملک کی ایک کروڑ پینتیس لاکھ لڑکیوں کی شادیاں نہیں ہو سکیں، وزیر سوشل ویلفیئر نے کہاکہ محکمہ جلد ایسا قانون لائے گا جس سے جہیز جیسے مسائل کا سامنا نہیں رہے گا، اپوزیشن رکن کو اسمبلی میں داخلے سے روکے جانے پر ایوان میں شور شرابا برپا رہا۔جمعہ کے روز پنجاب اسمبلی کا اجلاس دو گھنٹے پانچ منٹ کی تاخیر سے ڈپٹی سپیکر ملک ظہیر اقبال چنڑ کی صدارت میں شروع ہوا۔اجلاس میں محکمہ سپورٹس کے متعلقہ سوالوں کے جوابات وزیر برائے سپورٹس ملک فیصل ایوب نے دیے،قبل ازیں اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر نے قصور سے اپوزیشن رکن راشد طفیل کی اسمبلی گیٹ پر توہین پر حکومت سے نوٹس کی اپیل کی اور کہا اسمبلی گیٹ پر راشد طفیل اور ان کے بیٹے سے بدتمیزی کی گئی ہے،اس معاملے کا سیریس نوٹس لیں۔ تحقیقات اور معطلی کریں ۔ اپوزیشن رکن راشد طفیل نے کہا کہ اسمبلی اجلاس میں آ رہا تھا تو بیٹے کو کہا کہ ڈرائیور کو ڈراپ کرنا ہے، اسمبلی سکیورٹی اہلکار نے میرے گاڑی میں بیٹھنے کی باوجود اسمبلی دروازہ نہیں کھولا کہاکہ جس کو بلانا ہے بلا لیں، اگر ایک ممبر کی یہی عزت ہے تو ان سکیورٹی والوں کو ایوان میں بٹھا دیں ہمیں گھر بھیج دیں، میں پنجاب اسمبلی سکیورٹی سے نہ بدتمیزی کی اور نہ ہی گالی ،،سیکرٹری نے سٹاف کو بھیجا پھر اسمبلی میں آنے کی اجازت دی گئی۔ ڈپٹی سپیکر ملک ظہیر اقبال چنڑ نے کہا کہ بہت زیادہ سکیورٹی تھریٹس ہیں لیکن ممبران کی عزت مطلوب ہے،ایک ایک ممبر کی عزت کا ذمہ دار ہوں اس پر تحقیقات کروا لیتا ہوں جو اسمبلی آفیسر ملوث پایا گیا اسے معطل بھی کریں گے۔وقفہ سوالات میں حکومتی رکن امجد علی جاوید کی وزیر کھیل فیصل ایوب کھوکھر کے جوابات پر سخت تنقید امجد علی جاوید ،وزیر کھیل فیصل کھوکھر کے جوابات سے مطمئن نہ ہو سکے، ڈپٹی سپیکر نے امجد علی جاوید کو مطمئن کرنے کےلئے کھیل کے وزیر کو درست جواب دینے کی ہدایت کی۔ ڈپٹی سپیکر کا کہنا تھا کہ میں پورے وثوق سے کہہ رہا ہوں وزیر کھیل کا نام سنہرے حروف سے لکھا جائے گا، وزیر کھیل فیصل ایوب نے واضح کیا کہ جو لوگ محکمہ کھیل پر بوجھ ہیں انہیں گھر جانا ہوگا،محکمہ کھیل میں سکروٹنی کروا رہے ہیں جو گھوسٹ ملازمین ہیں ان کا پتہ لگوائیں گے، گھوسٹ ملازمین کا پتہ لگوانے کےلئے محکمہ کھیل میں بائیومیٹرک مشین لگا دی ہے تاکہ شفافیت آ سکے، عید الفطر کے بعد سکروٹنی شروع کردی تھی اور پانچ سو اکہتر لوگوں کی سکروٹنی ہوچکی ہے،بتیس ہزار روپے ڈیلی ویجز ملازمین کو دئیے جاتے ہیں اور ایک کمپوٹر آپریٹر کو مہارت کی وجہ سے چالیس ہزار روپے دے رہے ہیں۔ اپوزیشن رکن رانا شہباز اور رانا آفتاب احمد نے ڈیفرمیشن بل پر شدید تحفظات کااظہار کیا، رانا شہباز کا کہنا تھا کہ پنجاب ڈیفرمیشن بل کی رپورٹ جس کمیٹی سے منگوائی گئی اس میں سپیکر نے اپنی مرکزی سے اپوزیشن اراکین کے نام شامل کئے،ڈیفرمشین بل کی کمیٹی کےلئے کوئی نام اپوزیشن سے نہیں لئے گئے لہٰذا یہ کمیٹی دوبارہ بنائی جائے،اور آئندہ نام اپوزیشن لیڈر کی مشاورت سے لے کر شامل کیے جائیں،اپوزیشن رکن رانا آفتاب کا کہنا تھا کہ یہ رپورٹ جس کمیٹی سے منگوائی گئی اس پر ممبران کے دستخط ہی نہیں ، اپوزیشن کے بغیر رپورٹ کے بل کیسے منظوری کےلئے ایوان میں پیش کر سکتے ہیں اس پر رولنگ دی جائے، اگر کمیٹی ممبر کے دستخط نہیں ہوئے تو یہ بل کورٹ آف لاء میں چیلنج ہوجائے گا ،بغیر منٹس آف میٹنگ کے دستخط یہ بل غیر قانونی ہوجائے گا،ملک احمد خان بھچر کا کہنا تھا کہ کمیٹی کو ری شیڈول کر دیں پانچ ممبران ہیں تین تو شامل ہیں پھر باقی ممبر بھی شامل کر لیں گے،اگر غلط کام ہو رہا ہے تو وہ غلط کام آپ کے ذمہ پڑ جائے گا۔پنجاب اسمبلی میں جہیز نہ ہونے کی وجہ اب تک ملک کی ایک کروڑ 35لاکھ خواتین کی شادیاں نہ ہونے کا انکشاف ،حکومتی رکن احسن رضا خان نے جہیز کو معاشرے کا ناسور قرار دیا اور کہا کہ بھارت نے جہیز لینے اور جہیز دینے کو جرم قرار دینے کا قانون پاس کر لیا ہے، شہبازشریف نے ون ڈش کی پابندی لگائی جس سے غریب بچیوں کی شادیاں ہوئیں،جہیز اور نمائش پر پر پابندی لگنی چاہئے،وراثت کا قانون موجودہے بیٹی کا حصہ وراثت سے ملتا ہے یہ جہیز میں گاڑیوں کا چکرسےغریب خود کشی پر مجبور ہے، اسی فیصد طبقہ مزدور ہے بتیس ہزار روپے مزدوری لیتا ہے یہ بتیس ہزار روپے والا بچی کو سکول میں داخل کروائے گا یا جہیز اکٹھا کرے گا، بیٹی کی پیدائش پر باپ ڈپریشن کا شکار ہوکر خودکشی کر لیتا ہے۔ایک کروڑ پینتیس لاکھ لڑکیاں شادی نہ ہونے پر گھر بیٹھی ہیں،صوبائی وزیر بیت المال و سوشل ویلفیئر سہیل شوکت بٹ نے بھی جہیز کو معاشرے کی لعنت قرار دیا اور کہا کہ جہیز معاشرے کا ناسور ہے اس کے خلاف انقلابی قدم اٹھانے کی ضرورت ہے، محکمہ ایسا قانون لائے گا جس سے بیٹیوں کو جہیز جیسے مسائل کا سامنا نہیں رہے گا، ہم قانون بناکر جہیز جیسے ناسور سے معاشرے سے پاک بنائیں گے تاکہ بیٹیاں شادی کے بعد اپنے گھر جا سکیں۔اپوزیشن رکن اعجاز شفیع کا کہنا تھا کہ کل سے شور مچا ہوا ہے اٹھائیس کروڑ کےواحد نمائندہ جسے سپریم کورٹ نے ویڈیو لنک پر آنے کا کہا،ایک تصویر وائرل ہوئی جس سے حکومت کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں، ڈپٹی سپیکر ظہیر چنڑ نے ایجنڈا مکمل ہونے پر پنجاب اسمبلی کااجلاس سوموار کی دوپہر دو بجے تک ملتوی کردیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button